Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی ٹیم میں ایک موقع دیا جائے، سلمان بٹ

لاہور: اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ سابق کپتان اور اوپنر سلمان بٹ نے کہا ہے کہ گزشتہ 3 سیزنز سے جو کارکردگی دکھائی ہے اس کے مطابق پاکستانی ٹیم میں شمولیت کا حقدار ہوں۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ اس وقت پاکستان کے جتنے بھی اوپنرز کھیل رہے ہیں۔ میرا اسٹرائیک ریٹ سب سے بہتر ہے ۔ خواہش ہے کہ کیریئر کے آخری سالوں میں قومی ٹیم میں کھیلنے کاموقع ملے اور کارکردگی دکھاکر اپنے بارے میں منفی تاثر کو ختم کروں۔انہوں نے کہا کہ ایک واقعہ ہوگیا جس کے نتیجے میں اپنے کئے کا خمیازہ بھگت لیا۔غلطی کا اعتراف بھی کرچکا، اس پر نادم ہوں، اب ایک جرم میں دو سزائیں دینا کہاں کا انصاف ہے۔ یوں محسوس ہو تا ہے کہ میرے لئے کوئی اور قانون ہے۔ دوسروں کے لئے کسی اور قانون کے تحت گنجائش بنائی گئی ہے ۔
مزید پڑھیں:محمد عرفان کی ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی
 سابق کپتان نے ذرائع ابلاغ سے بھی مدد طلب کی اور کہا کہ میڈیا میرا کیس دیکھ کر اس معاملے میں مدد کرے۔بائیں ہاتھ کے اوپنر سلمان بٹ کی عمر اس وقت 33 سال ہے۔ قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں لاہور وائٹس کی نمائندگی کرنے والے سلمان بٹ نے وکٹ کیپرکامران اکمل کے ساتھ اسلام آباد کے خلاف میچ میں اوپننگ پارٹنر شپ میں 209 رنز بنا کر ورلڈ ریکارڈ قائم کیا۔سلمان بٹ 2010 میں اسپاٹ فکسنگ کیس کے مرکزی کردار تھے۔ انہوں نے کہا کہ 5 سال کی سزا کاٹنے کے بعد مسلسل کارکردگی دکھا رہاہوں اور ایک موقع کا منتظر ہوں۔ہندکے خلاف اپنے آخری ون ڈے میں بھی 79 رنز بنا چکا ہوں اور ڈومیسٹک میں تینوں فارمیٹ میں کھیل رہا ہوں اور کارکردگی دکھا رہا ہوں اس بات کا فیصلہ سلیکٹرز کریں گے کہ مجھے کہاں کھلانا ہے۔سلمان بٹ نے کہا کہ قائد اعظم ٹرافی ،قومی ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے ٹورنامنٹ میں کارکردگی کے بعد اس انتظار میں ہوں کہ سلیکٹرز مجھے بھی موقع دیں۔ 

شیئر: