تمام مسلمان القدس سے متعلق امریکی فیصلے کی کھل کر مخالفت کریں، امت مسلمہ
جدہ - - - - - مسلم ممالک ، اداروں ، تنظیموں اور ممتاز شخصیتوں نے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے اور امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے القدس منتقل کرنے کے امریکی فیصلے پر شدید برہمی اور ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
دنیا بھر کے مسلمانوں سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ القدس سے متعلق امریکی فیصلے کی کھل کر مخالفت کریں اور اپنے اپنے حلقوں میں اس فیصلے کے غیر قانونی، غیر اخلاقی، غیر اصولی اور غیر ریاستی ہونے کو اجاگر کریں۔
تیونس کے وزیراعظم یوسف الشاہد نے کہا کہ یہ فیصلہ فلسطینی عوام اور مسئلہ فلسطین پر ضرب کاری ہے۔ تیونس کے عوام فلسطینیوں کے ساتھ ہیں۔ الجزائر کی حکومت نے فیصلے کی مذمت کی اور اسے خطرناک قرار دیا۔ اسلامی ثقافتی تنظیم ایسسکو نے کہا کہ القدس عرب شہر ہے۔
یہ مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقدس مقامات کا امین ہے۔ عراقی عہدیداروں اور لیبیا کی حکومت نے اسے ناقابل قبول قرار دیا۔ متحدہ عرب امارات کی حکومت نے واضح کیا کہ اس سے القدس کی قانونی پوزیشن تبدیل نہیں ہو گی۔ سلطنت عمان نے اسے ناقابل برداشت بتایا۔
ملائیشیا کے وزیراعظم نجیب عبدالرزاق نے مسلمانوں سے کہا کہ وہ اس کی مخالفت کریں اور اس کے خلاف آواز بلند کریں۔ اسپین میں مسلم اسکالرز کی مجلس العلماء نے کہا کہ یہ مسلمانوں کی حق تلفی ہے۔ یہ فیصلہ کبھی قبول نہیں کیا جائے گا۔ بنی نوع انسان کی تاریخ میں یہ بدترین نتائج کا حامل ہو گا۔