17دسمبر اتوار کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے جریدے عکاظ اور البلاد کے اداریے کا ترجمہ نذر قارئین ہے
مکان کیلئے قیادت پُرعزم
عکاظ
سعودی وزارت آبادکاری نے 2017ء رہائشی پروگرام کی 11ویں قسط جاری کردی۔ وزارت نے سال رواں کے شرو ع میں جووعدہ کیا تھا اسے پورا کردیا۔ 2لاکھ 80ہزار مکانات مقامی شہریوں کو فراہم کردیئے گئے۔
وزارت آباد کاری کا ہدف ناممکن نظر آرہا تھا تاہم سعودی حکومت کے عزم و ارادے نے ناممکن کو ممکن بنا دیا۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مجلس شوریٰ کے نئے سیشن سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے سعودی وزراء اور اعلیٰ عہدیداروں کو ہدایت جاری کی تھی کہ وہ سعودی شہریوں کو معیاری خدمات فراہم کریں اور مسائل کے حل میں آسانیاں دیں۔ ایسے پروگرام بڑے پیمانے پر کریں جن کی بدولت شہریوں کی بنیادی ضرورتیں پوری ہوتی ہوں۔
خادم حرمین شریفین نے اپنے خطاب میں اس امر کی طرف توجہ مبذول کرائی تھی کہ مکان اسکیم انتہائی اہم قومی پروگرام ہے۔ شاہ سلمان کی اس نشاندہی نے یہ بات واضح کردی تھی کہ ہماری قیادت رہائش کے مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے سلسلے میں پُرعزم ہے۔
شاہ سلمان اور ان کے ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایات سرکاری مکان اسکیم کو منطقی انجام تک پہنچانے کے سلسلے میں موثر ثابت ہوئیں۔
وزارت آبادکاری کے سامنے مکان اسکیم کے بہت سارے ہدف ابھی باقی ہیں ۔ سعودی قیادت اور عوام بہت ہیں۔ شاہ سلمان تمام سعودی شہریوں کو مطلوبہ معیاری خدمات پہلی فرصت میں فراہم کرنے کا تہیہ کئے ہوئے ہیں۔مستقبل میں اس حوالے سے جو بھی چیلنج پیش آئیںگے ان سے نمٹنا سعودی قیادت کا عزم ہے۔
* * * * *
ہر نئے دن ایرانی سازشیں بے نقاب
البلاد
دہشتگردی کی سرپرستی ، خونریزی اور تخریب کاری پھیلانے والی ملیشیاؤں کی پشت پناہی سے متعلق ایرانی سازشیں ہرآنیوالے دن منکشف ہوتی چلی جارہی ہیں۔خطے میں ایران کا تخریبی ریکارڈنیانہیں۔ عالمی برادری کو برسہا برس سے یہ حقیقت معلوم ہے کہ ایران پورے خطے میں تخریبی جرائم پر کمر بستہ ہے۔ عراق سے لیکر شام اور یمن تک اس کے جرائم کا دائرہ پھیلا ہوا ہے۔ہر جگہ خونریز تخریبی سازشوں کا دور دورہ ہے۔ ایرانی حکمراں اپنا توسیع پسندانہ منصوبہ نافذ کرنے پرکمربستہ ہیں ۔یہ لوگ فرقہ وارانہ بنیادوں پرقدیم ایرانی شہنشاہیت کا خواب شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ ایرانی حکمراں دولت اور ہتھیارفراہم کرکے پورے خطے میں فتنے اور خانہ جنگیاں پھیلائے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ متعددعرب ممالک کے امن و استحکام کو تہ و بالا کرنے کی سازشیں رچ رہے ہیں۔ سعودی عرب پر دَسیوں میزائل داغے گئے۔ ایرانیوں نے سعودی دارالحکومت ریاض پر میزائل حملہ کرایا۔ پوری دنیا نے اس کی کھل کر مذمت کی۔ حتمی شواہد سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ ریاض پر داغاجانیوالا میزائل ایرانی ساختہ تھا۔ اس حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب نے حصہ لیا تھا۔ حوثی ملیشیا کا عسکری ریکارڈ واضح کرتا ہے کہ اس کے پاس کوئی بیلسٹک میزائل نہیں تھا۔ اسے اس کا کوئی تجربہ نہیں تھا، اس نے جو کچھ کیا وہ ایران کی بدولت کیا۔
پوری دنیا نے اب یہ حقیقت مان لی ہے کہ خطے کے امن و استحکام کیلئے ایران انتہا درجے خطرناک ہے۔ پوری دنیا کو یہ ادراک ہوگیا ہے کہ اگر ایرانی جرائم پر مسلسل خاموشی اختیار کی گئی تو عالمی امن و استحکام سبوتاژ ہوسکتا ہے۔ یہ خطہ جسے ایران زور آزمائی کا اکھاڑہ بنائے ہوئے ہے عالمی برادری کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے لہذا ایران کو اپنے جرائم سے باز رکھنے کیلئے لگام لگانی پڑیگی اور عبرتناک سزا دینی پڑیگی۔