نیو یارک ...اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے القدس کے معاملے پر ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا اور بھاری اکثریت سے قرارداد کی منظوری دیدی ۔ امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا کہ اقوام متحدہ میں ووٹنگ سے امریکی سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ترکی نے امریکی فیصلے کے خلاف قرار داد پیش کی۔ پاکستان اور یمن نے اس کی مکمل حمایت کی ۔ قراد داد میں امریکہ سے کہا گیا کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان فوری طور پر واپس لے اور مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرے۔قرارداد کے حق میں 128 ممالک نے ووٹ دیا، 35 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔9 نے قرارداد کی مخالفت کی۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ قرارداد کے حق میں رائے دینے والوں کی مالی امداد بند کر دی جائے گی۔رائے شماری سے پہلے فلسطینی وزیرِ خارجہ نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ دھونس اور دھمکیوں کو خاطر میں نہ لائیں۔ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے بھی انتباہ کیا تھا کہ امریکہ یہ دیکھے گا کہ کون سے ملک اقوام متحدہ میں امریکہ کے فیصلے کا احترام نہیں کرتے۔انہوں نے کہا تھا کہ جنرل اسمبلی میں قرارداد کی حمایت کرنے والے ممالک کے نام صدرٹرمپ کو بتاوں گی۔ ایک ایک ووٹ کا حساب رکھا جائے گا۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف قرارداد کو ا مریکہ نے ویٹو کردیا تھا۔