ہر انسان کی ذات خوبیوں اور خامیوں کا مجموعہ ہے اور رشتے تب مضبوط ہوتے ہیں جب اپنوں کی خامیوں کو نظر انداز کر کے انہیں اسی طرح اپنایا جائے جیسے وہ ہیں . یہ کسی بھی رشتے کو مضبوط اور پائیدار بنانے کے لیے بنیادی عنصر ہے کیونکہ دنیا میں کوئی بھی انسان مکمل اور پرفیکٹ نہیں ہے . لہذا ہر وہ شخص جو زندگی میں سکون اور ہم آہنگی چاہتا ہے اسے چاہیے کہ وہ ہر طرح کے حالات سےسمجھوتہ کرنا سیکھے . محض دوسرے میں خامیاں نکالتے رہنے کے بجائے خود اپنے اندر نرمی ، تحمل ، صبر اور دوسرے کو سمجھنے کی صلاحیت پیدا کرے . رشتوں میں باہمی اشتراک اور تعاون بہت اہمیت رکھتا ہے اور اس کی کمی رشتوں کو کھوکھلا اور بے معنی کر دیتی ہے .
بنیادی بات یہ ہے کہ رشتوں کو مکمل طور پر قبول کیا جائے خاص طور پر شادی شدہ زندگی میں ایک دوسرے کو سمجھنے ، برداشت کرنے ، ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے اور ایک دوسرے کی غلطیوں کو نظر انداز کر نے کا وصف بہت ضروری ہے . مسائل ہر جگہ ہر گھر میں ہوتے ہیں مگر ان مسائل کے لیے ایک ددوسرے کو الزام دینے کے بجائے ان مسائل کا سد باب کیا جائے ورنہ مسائل مزید گھمبیر ہو جاتے ہیں جو رشتوں میں تناؤ اور دوریاں پیدا کرتے ہیں اور انسان کو ذہنی خلفشار کا شکار کر دیتے ہیں لہذا ایک دوسرے سے لڑنے ، چیخنے چلانے اور برا بھلا کہنے کے بجائے معاملات کو دانش مندی ، نرمی ، محبت اور باہمی ہم آہنگی کے ساتھ سلجھایا جائے .
اپنے رشتوں میں غلط فہمیوں کو جگہ نہ دیں اپنے اندر تحمل اور برداشت پیدا کریں ایک دوسرے کی عادات و اطوار سمجھیں اور اسے پوری خوش دلی سے قبول کریں . اپنی الجھنیں دور کرنے کے لیے ایک دوسرے پر برسنا محض بے وقوفی کے سوا کچھ نہیں لہذا تھوڑا عقل سے کام لیں اور پر اعتماد خوبصورت زندگی گزاریں .