ریاض..... ارکان شوریٰ نے منگل کے اجلاس میں وزارت محنت و سماجی فروغ پر کڑی نکتہ چینی کی۔ بے روزگاری کے انسداد کی حکمت عملی کی ناکامی پر اعتراضات کئے گئے۔ بیروزگاری 12.8فیصد تک بڑھ جانے پر تشویش کا اظہار کیا۔ ارکان شوریٰ نے مطالبہ کیا کہ وزیرمحنت کو ایوان میں طلب کر کے ان سے استفسارات کے جواب طلب کئے جائیں۔ ایک رکن شوریٰ نے محکمہ شماریات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ بے روزگاری کی شرح 5.8فیصد بتا کر رائے عامہ کو گمراہ کر رہا ہے۔ ارکان شوریٰ نے نجی اداروں میں سعودیوں کی تنخواہوں کا مسئلہ بھی اٹھایا جبکہ سعودی خواتین اور مردوں کے محنتانہ میں امتیاز پر بھی ناگواری کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور مردوں کی تنخواہوں میں سرکاری اداروں میں کوئی فرق نہیں۔ نجی اداروں میں یہ مسئلہ موجود ہے۔