Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہ سلمان مرکز

بدھ 10جنوری کو سعودی اخبار ”البلاد“ میں شائع ہونیوالے اداریہ کا ترجمہ نذر قارئین ہے

شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے اقوام متحدہ ، بین الاقوامی و انسانی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ حوثی دہشتگردوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سکونت پذیر یمنی عوام تک امدادی سامان کی ترسیل کو یقینی بنایا جائے۔ شاہ سلمان مرکز کی اس اپیل کو انتہائی سنجیدگی سے لینا ضروری ہے۔ یہ ظالمانہ ناکہ بندی سے متاثر انسانوں کو بچانے کیلئے اولیں ترجیح کی حیثیت رکھتی ہے۔ صنعا ءمیں بین الاقوامی تنظیموں کے کارکنان کے انخلاءکے بجائے امدادی عمل پر توجہ مرکوز کرنا چاہئے۔ صنعاءپر بدی اور جارحیت کی طاقتیں قبضہ جمائے ہوئے ہیں۔
شاہ سلمان مرکز کسی امتیاز اور تفریق کے بغیر انسانی بنیادو ں پر یمن میں کام کررہا ہے۔ اسے حوثی باغیوں کے چیلنجوں کا بھی سامنا ہے جو شہریوں کے خلاف بدترین جرائم کا ارتکاب کررہے ہیں۔ بچوں کو فوج میں بھرتی کررہے ہیں۔ امدادی سامان لوٹ رہے ہیں۔ جارحانہ حملے یمن ہی نہیں سعودی عرب اور اسکے شہرو ںپر بھی جاری رکھنے کے سلسلے میں بضد ہیں۔ حوثی یہ سب کچھ تہران کے ان حکمرانوںکے ایجنڈے کے تحت کررہے ہیں جو عرب اور مسلم دنیا سے نفرت کرتے ہیں اور عرب و مسلم دنیا کے امن و استحکام کو تباہ کرنے کے درپے ہیں۔
شاہ سلمان مرکز نے 77اداروں کے تعاون سے 175امدادی منصوبے یمن میں نافذ کئے۔ 85ممالک کے ہزاروں شہریوں کی بحفاظت منتقلی میں تعاون دیا۔ ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور بری سرحدی چوکیوں کے ذریعے امدادی سامان کی ترسیل کا کام 24گھنٹے کی بنیاد پر کیا۔ حوثیوں نے 65امدادی جہازاور 567امدادی قافلوں پر حملے کئے۔ 363ٹرکوں کو لوٹا،6315امدادی سامان کی بوریاں چھین کر لے گئے۔ شاہ سلمان مرکز جنگ میں جھونکے جانے والے بچوں کو معاشرے کی تعمیر و ترقی کا اہل بنانے کیلئے مختلف پروگرام بھی نافذ کررہا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: