حیدرآباد- - - - -بنیاد پرست اور فرقہ وارانہ تنظیموں کی جانب سے بالخصوص جنوبی کنڑ ضلع میں حملے اور قتل کی بڑھتی وارداتوں پر فکر مندی کا اظہار کرتے ہوئے چیف منسٹر سدارمیا نے سرکردہ پولیس عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ان طاقتوں سے آہنی پنجہ سے نمٹیں ۔ منگالورو میں ریاستی آئی پی ایس آفیسرس کے سالانہ جلسہ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے اعلیٰ عہدیداروں سے خواہش کی کہ سخت قوانین بشمول غنڈہ ایکٹ کے تحت معاملات درج کئے جائیں اورضرورت پڑنے پر اضلاع میں ان پر پابندی عائد کی جائے۔ سدارامیا نے کہا ’’ہم جنوبی کنڑ ضلع میں حال ہی میں دیپک رائو اور بشیر پر حملے اور قتل کی وارداتوں پر بے چین ہیں اور بنیاد پرستی پر عمل کرنیوالے گروپس کے اس میں ملوث ہونے کے واضح شواہد ہیں۔ اگر پولیس احتیاطی اقدامات کرتی تو ایسے واقعات کو روکا جاسکتا تھا۔ پولیس کو چاہئے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ایسے واقعات کو روکا جائے اور اگر دوبارہ ایسے واقعات ہوئے تو پولیس سربراہان جیسے پولیس کمشنرس یا سپرنٹنڈنٹ پولیس ذمہ دار ہوں گے۔ ‘‘ سدارامیا نے ریاست میں سراٹھانے والے منشیات مافیا ‘ خواتین اور لڑکیوں پر حملوں کے نتیجہ میں سنگین سماجی مسائل سے نمٹنے میں پولیس کی ناکامی پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات کا خاتمہ ہوناچاہئے ۔ پولیس کو چاہئے کہ وہ منشیات کے ذرائع کی گہرائی میں جائے اور یہ پتہ چلائے کہ اس کو کون سپلائی کررہا ہے اور کون فروخت کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کیلئے 3ماہ باقی رہ گئے ہیں ۔ پولیس کو چاہئے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ 56ہزار مراکز رائے دہی بالخصوص حساس اور انتہائی حساس ہولی مراکز میں سخت سیکیورٹی فراہم کی جائے ۔ سدارامیا نے کہا کہ وہ ریاستی انٹلیجنس کے کام سے مطمئن نہیں ۔ سب انسپکٹر اور انسپکٹر کی سطح کیلئے علیحدہ کیڈر کے تقرر کا فیصلہ کیا ہے ۔ بیورو میں یہ مستقل عہدے ہوں گے ۔ انہوںنے کہا ’’ ایسے پولیس عہدیدار جن کا تبادلہ ریاستی انٹلیجنس بیورومیں کیا جاتا ہے یہ محسوس کرتے ہیں کہ سزا کے طور پرانکا تبادلہ کیا گیا ہے۔ ہم راست طور پر نئے افرا دکی بھرتی اس بیورو میں کریں گے اور ان کو سخت تربیت دیں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ موثر انٹلیجنس معلومات حاصل ہوں جو کافی اہم ہیں۔‘‘ تاہم انہوں نے قومی سطح کے 6فیصد کے مقابلہ کرناٹک میں 5فیصد تک جرائم کی سطح ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا تاہم انہو ںنے کہا کہ جرائم کی سطح میں کمی کیلئے پولیس فورس کو سخت محنت کرنی چاہئے۔