فلم’’ پدماوت ‘‘پورے ملک میں ریلیز کی جائے، سپریم کورٹ
جمعرات 18 جنوری 2018 3:00
نئی دہلی- - - - - - سپریم کورٹ نے جمعرات کو سنجے لیلا بھنسالی کی فلم پر پدماوت پر فیصلہ دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ اسے ملک بھر میں ریلیز کردیا جائے۔ اس فلم کیخلاف راجپوت برادری کی نمائندگی کرنیو الی کرنی سینا نے ہنگامے کر رکھے ہیں جس کے پیش نظر بی جے پی کی حکومتوں والی ریاستوں راجستھان ، مدھیہ پردیش ، ہریانہ اور گجرات نے اس کی نمائش پر پابندی لگا رکھی ہے۔ سپریم کورٹ نے ان چاروں ریاستوں میں فلم پر پابندی کیخلاف حکم امتناع بھی جاری کردیا ہے۔ اس طرح پدماوت فلم کی ریلیز اور نمائش کی راہ میں جو رکاوٹیں پیدا کی گئی تھیں انہیں عدالتی حکم کے تحت ختم کردیاگیا ہے۔ مذکورہ چاروں ریاستوں نے اس عدالتی فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں ہی اپیل کرنے کا عندیہ ظاہر کیا ہے ۔ ہریانہ کے وزیر صحت انیل وج ، راجستھان کے وزیر داخلہ گلاب چند کٹاریا اور گجرات و مدھیہ پردیش کے ترجمانوں نے بھی کہا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن اسکا مطالعہ کرنے کے بعد ہی اسکے تمام پہلوؤں پر غور کیا جائے گا اور کوئی ایسی راہ نکالی جاسکتی ہے جس سے سپریم کورٹ میں اپیل کی جاسکے۔ مذکورہ چاروں ریاستوں کی بی جے پی حکومتوں کو اس بات کا خدشہ ہے کہ اگر انہوں نے پابندی ختم کردی تو پھر راجپوتوں کے ووٹ ان کو نہیں مل پائیں گے۔ ادھر کرنی سینا نے اپنا پہلا موقف برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ وہ پورے ملک کی سماجی تنظیموں اور لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ پدماوت فلم کو اپنے علاقوں میں نمائش نہ ہونے دیں۔ سینا کے چیف لوکیندر سنگھ کلوی نے کہا کہ چاہے انہیں پھانسی پر لٹکا دیا جائے لیکن وہ فلم کی نمائش روکنے کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ دریں اثناء ریاست بہار کے مظفر پور میں اس سینما گھر کے باہر ہنگامہ کیاگیا جس میں فلم پدماوت دکھائی جارہی تھی۔ کہا جاتا ہے کہ مظفر پور میں بھی کرنی سینا کے کارکن ہونے کا دعویٰ کرنے والوں نے سینما گھر پر پہنچ کر پدماوت فلم کے پوسٹر جلا دیئے اور وہاں توڑ پھوڑ بھی کی۔ پولیس نے فوراً ہی حالات پر قابو پالیا تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔