Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان سپر لیگ 3 : مالی مسائل کے باعث انعقاد خطرے میں پڑ گیا

لاہور: مالی مسائل اور فنڈز کی کمی کے سبب رواں سال پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کا انعقا خطرے میں پڑ گیاہے اور6میں سے 5 فرنچائز زنے پاکستان کرکٹ بورڈ کو اب تک واجبات ادا نہیں کئے۔ اگر صورتحال یہی رہی تو لیگ کے انعقاد کے حوالے سے سنگین مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔پی سی بی نے واجبات کی ادائیگی کیلئے 15نومبر 2017 ءتک کی مہلت دی تھی لیکن اس مہلت کو2 ماہ سے زائد گزر جانے کے باوجود اب تک فرنچائزز نے بورڈ کو اپنے حصے کی رقم ادا نہیں کی۔ پی سی بی کو 22فروری سے 25 مارچ تک متحدہ عرب امارات اور پاکستان میں ایونٹ کے انعقاد کیلئے کم از کم 5 ملین ڈالرز کے فنڈز کی کمی کا سامنا ہے۔ پی سی بی نے اس بحران اور مالی خسارے سے نمٹنے کیلئے نئی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔یہ تجویز بھی پیش کی گئی کہ اس معاملے پر حتمی فیصلے کیلئے فوری طور پر بورڈ آف گورنرز کا اجلاس طلب کیا جائے اور فرنچائز مالکان کے غیرذمہ دارانہ رویے کے سبب خطرات سے دوچار کرکٹ برانڈ کو بچانے کیلئے تجاویز طلب کی جائیں۔ اگر مالکان واجبات کی ادائیگی میں حیلے بہانوں سے کام لیتے ہیں تو پی سی بی کے پاس قانونی طریقہ کار کے تحت تمام فرنچائزز کو ڈیفالٹ کر کے ان کے حقوق ضبط کرتے ہوئے آئندہ چند ہفتوں میں انہیں بولی کے عمل کے ذریعے دوبارہ فروخت کرنے کا استحقاق موجود ہے البتہ ذرائع کے مطابق اس طرح کا کوئی بھی عمل پی سی بی آخری حربے کے طور پر استعمال کرے گا لیکن امید ہے کہ فرنچائز بورڈ کو اس حد تک جانے پر مجبور نہیں کریں گی۔دلچسپ امر یہ ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے ابتدائی 2 ایڈیشنز کی شاندار کامیابی کے بعد فرنچائزز کی مالیت دگنی ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود پانچوں فرنچائزز اپنے واجبات ادا کرنے کیلئے تیار نہیں۔2 فرنچائزیں سب سے بڑی ڈیفالٹر ہیں جبکہ بقیہ 3 جزوی طور پر ڈیفالٹر ہیں۔ 2سب سے بڑے ڈیفالٹرز کو نہ صرف سالانہ فیس کی ادائیگی کرنی ہے بلکہ کھلاڑیوں کی فیس کیلئے ایڈوانس کی مد میں ان پر 6لاکھ ڈالرز بھی واجب الادا ہیں۔البتہ 3 دیگر ڈیفالٹرز نے اپنی سالانہ فیس کی ادائیگی کر دی ہے لیکن ان کی جانب سے سے کھلاڑیوں کی فیس کی مد میں فی کس ایڈوانس6 لاکھ ڈالرز کی رقم جمع نہیں کرائی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ سب سے بڑے ڈیفالٹرز میں سے ایک نے پی سی بی کو بینک گارنٹی بھی فراہم نہیں کی جبکہ ایک ڈیفالٹر نے بینک گارنٹی تو فراہم کر دی لیکن اسے 15 فروری تک نقد رقم میں منتقل کیا جا سکے گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے پہلے ایڈیشن سے 2.6ملین ڈالرز کا منافع ہوا تھا جبکہ 2017 ءکے ایڈیشن میں یہ منافع دگنا ہو گیا تھا۔

شیئر: