نوجوانوں کو آگے لانے کا عزم
سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”البلاد“ کا اداریہ
سعودی عرب کی قیادت اپنی روایتی حکمت و فراست کے مطابق عالمی امن و سلامتی، پرامن بقائے باہم اور اقوام عالم اور دنیا بھر کی تہذیبوں کے درمیان اخذ و عطاکی پالیسی پر گامزن ہے۔ سعودی قیادت بنی نوع انساں کی صلاح و فلاح میں معاون ہر عمل میں حصہ لے رہی ہے۔ بین الاقوامی سطح پر کوئی محاذ ایسا نہیں جہاں مملکت قائدانہ کردار ادا نہ کررہی ہو اور عالمی اثر و رسوخ اسے نہ حاصل ہو۔
سعودی عرب نے گروپ 77اور چین 2018ءمیں شامل ممالک کے سفراءکے پہلے اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ قومی سطح پر پائدارترقی کے اہداف کے لئے کوشاں رہیگا۔ علاوہ ازیں گروپ 77کے توسط سے علاقائی و بین الاقوامی سطحوں پر تعاون کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ مقررہ اہداف پر عمل درآمد پر نظررکھنے کیلئے دقیق ترین حکمت عملی ترتیب دینے میں شریک رہیگا۔ قومی ترقیاتی اسکیموں کو جدید خطوط پر استوار کرکے سعودی وژن 2030 کے مطابق چیلنجوں اور بنیادی ضرورتوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش کریگا۔
سعودی عرب نے مشترکہ جدوجہد کی اہمیت کو اپنا نصب العین اسلئے بنایا ہے تاکہ کثیر جہتی ترقیاتی شعبوں میں ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان خلیج کم سے کم کی جاسکے۔ اس کوشش کے تحت دیگر ممالک کے قوانین اورانکے اصولوں کا احترام برقرار رکھا جائے۔ سعودی عرب یہ بھی چاہتا ہے کہ ہر ملک کی ثقافتی، تاریخی اور دینی شناخت کا احترام کیا جائے۔ مملکت کی کوشش یہ بھی ہے کہ تمام ممالک کے اندرونی امور میں عدم مداخلت، مطلوبہ اہداف کے حصول ، آرزوﺅں اور امنگوں کی تکمیل کیلئے مل جل کر جدوجہد کی جائے۔
سعودی عرب نے اس سلسلے میں نوجوانوں کے افکار اور انکی توانائیوں کو بروئے کار لانے کی اہمیت سے بھی آنکھیں نہیں موندیں، سعودی عرب نوجوانوں کو امن و امان کے تحفظ کے عمل میں برابر شریک کررہا ہے۔ سعوی عرب چاہتا ہے کہ نوجوانوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہوں۔ نوجوانوں کو قومی، علاقائی اور بین الاقوامی ترقی کی حکمت عملی کا حصہ بنایا اور رکھا جائے۔سعودی عرب اسلامی شریعت کے تصورات اور پابندیوں کے مطابق خواتین کے حقوق کے فروغ کے لئے بھی کوشاں ہے ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭