Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ارکان اسمبلی کی نااہلیت کیخلاف سسودیا عوامی عدالت چلے گئے

نئی دہلی- - - - -   دہلی  کی حکمراں جماعت عام آدمی پارٹی کے 20 ارکان اسمبلی کو  نااہل قرار دینے کیخلاف  ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سیسودیا نے یہ معاملہ  ریاستی عوام کی عدالت میں پہنچا دیا ہے۔  پیر کو  انہوں نے  ایک کھلا خط عوام کے نام ٹوئٹ کیا ہے جس میں  ریاست کی کیجریوال حکومت کیخلاف  مرکز اور بی جے پی و کانگریس کی طرف سے کی جانے والی سازشوں  کی تفصیلات بتاتے ہوئے  عوام سے  سوالات کئے ہیں۔  منیش سیسودیا نے کہا ہے کہ  بغیر کسی  ٹھوس ثبوت اور دلیل کے  عام آدمی پارٹی کے 20 ارکان کو نااہل قرار دے کر  دہلی میں  ضمنی انتخابات  کا جو  بوجھ  عوام پر ڈالا گیا ہے کیا وہ درست ہے؟  واضح رہے کہ  عام آدمی پارٹی کے 20 ارکان پر الزام تھا کہ انہوں نے  مالی فائدے  والے عہدے  پارلیمانی سیکریٹری  پر تقرری حاصل  کی تھی جو غیر آئینی  اقدام تھا۔  جس کے نتیجے میں ایک مفاد عامہ پٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے  الیکشن کمیشن نے  ان ارکان کو نااہل قرار دینے کی سفارش صدر جمہوریہ  رام ناتھ کوندکو روانہ کی تھی جنہوں نے  گزشتہ روز  اس سفارش پر اپنی مہر لگا دی۔  منیش سیسودیا نے اپنے کھلے خط میں لکھا ہے کہ جن 20 ارکان اسمبلی کو  منفعت کے عہدے پر بتاکر نااہل قرار دیاگیا ہے  انہیں الگ الگ کام دیئے گئے تھے۔ انہیں ایک پیسہ بھی اس کام کیلئے نہیں دیاگیا۔ ارکان اسمبلی نے کوئی سرکاری گاڑی  بھی استعمال نہیں کی اور نہ ہی  انہیں سرکاری مکان الاٹ کیا گیا۔ پارلیمانی  سیکریٹری کی حیثیت سے  انہیں تنخواہ بھی نہیں دی جاتی تھی۔ یہ ارکان اپنے خرچ پر کام کرتے تھے کیونکہ انہیں  ملک کی خدمت کرنے کا جنون تھا۔ یہ تمام ارکان ایک تحریک سے جڑے ہوئے تھے اور مفت خدمات انجام دے رہے تھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب نااہل قرا ر دیئے گئے  ارکان نے ایک پیسہ بھی نہیں لیا تو پھر یہ منفعت کے عہدے کے ملزم کیسے ہوگئے؟  انہوں نے لکھا کہ عام آدمی پارٹی کے ان ارکان نے  الیکشن کمیشن سے کہا  تھا کہ  ثابت کردیں گے کہ وہ  منفعت کے عہدے پر نہیں ہیں لیکن  ان کا موقف سنے بغیر  اور  ثبوت یا گواہ  کے بغیر  انہیں  برخاست کردیاگیا جو عوام کے ساتھ ناانصافی ہے۔  یہ غیرقانونی اور غیر آئینی اقدام کیسے صحیح ہوسکتا ہے۔

شیئر: