یہ کیسا مذاق ہے جو ہم پچھلے 36برس سے دیکھ رہے ہیں۔
عبدالماجد کلور کا ٹویٹ ہے کہ :مہاجر قومی موومنٹ سے متحدہ قومی موومنٹ....پھر پی ایس پی....پھر ایم کیو ایم لندن.... اور ایم کیو ایم پاکستان۔اسکے بعد ایم کیو ایم (بہادر آباد) اور ایم کیو ایم (پی آئی بی کالونی)۔ان سب کے بعد کراچی کے عوام خوش ہیں کہ انکی جان نامعلوم افراد سے چھوٹ رہی ہے۔
مہوش تبسم لکھتی ہیں :کامران ٹیسوری آخر فاروق ستار کےلئے اتنا اہم کیوں بن گیا؟
سیدہ طوبیٰ انوار ٹویٹ کرتی ہیں : ہم ایم کیو ایم پاکستان کے اس فیصلے سے متفق ہیں کہ کسی وی آئی پی کو صرف اس وجہ سے سینیٹ نشست نہیں دی جاسکتی کہ وہ اسکی خواہش رکھتا ہے۔ اصول کو اہمیت دی جانی چاہئے۔ فاروق ستار غلطی پر ہیں۔
ڈاکٹر خان لکھتے ہیں : اب عامر خان نے فاروق ستار کیساتھ ٹھاکر والا ڈرامہ رچایا اور وہ بھی اپنی پارٹی میں۔
شاہد عالم لکھتے ہیں: باغی فاروق ستار کا مقابلہ باغی عامر خان کیساتھ۔
ارم عظیم فاروقی کا ٹویٹ ہے :اب ایم کیو ایم کے کارکنوں کو فیصلہ کرنا ہے کہ کیا عامر خان کو فاروق ستار کی جگہ لیڈر بنانا ہے؟
قرة العین لکھتی ہیں: اگر فارو ق ستار پارٹی چھوڑتے ہیں تو ڈاکٹر خالد مقبول پارٹی چیف ہونے چاہئیں ۔ اب کیا ہونے جارہا ہے۔ ماں کی انٹری یا فاروق ستار کی سبکدوشی؟
کنور خالد یونس کا ٹویٹ ہے: فاروق ستار کی یہ تاریخ ہے کہ انہوں نے 2013ءمیں بھی بعض افراد کیلئے ایسے ہی سخت رویئے کا اظہار کیا تھا۔ اب سینیٹ الیکشن میں امیدواروں کے معاملے پر بھی وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انس ٹیپو کا ٹویٹ ہے : آپ ایم کیو ایم سے نفر ت کرسکتے ہیں لیکن یہ بتائیں کہ وہ کونسی پارٹی ہے جہاں ایم کیو ایم سربراہ کے فیصلے کی اس طرح مخالفت کی جاتی ہے جس طرح رابطہ کمیٹی کررہی ہے ۔ اس پارٹی میں جمہوریت کی اصل روح پائی جاتی ہے۔