منگل 13فروری 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ
دوسروں کے معاملات میں دخل دینے کی ایرانی پالیسیوں کے نت نئے پہلو ہر آنے والے دن آشکار ہوتے چلے جارہے ہیں۔ ایرانی حکمران صرف عربوں اور مسلمانوںکے علاقوں پر ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں اپنا تسلط قائم کرنے کے لئے مداخلت کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ ایرانی سازشیں راز نہیںرہیں۔ پوری دنیا ایرانی حکمرانوں کے الٹے سیدھے تصرفات دیکھ کر انکی سازشوں سے اچھی طرح واقف ہوگئی ہے۔ ایرانی اس وہم میں مبتلا ہیں کہ وہ فارسی شہنشاہیت کو دوبارہ زندہ کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ دنیا بھر کے علاقوں پر تسلط کا جنون انہیں ہر جگہ مداخلت کی تحریک دے رہا ہے۔ اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے ایرانی حکمراں ریاستی وسائل کو جھونکے ہوئے ہیں۔ ایران کے تین چوتھائی عوام شرمناک غربت ،بے روزگاری اور قحط کے عذاب سے دوچار ہیں۔ ہم بار بار یہ بات کہہ چکے ہیں کہ ایرانی حکمراں کسی کے ساتھ بھی محاذ آرائی پر آمادہ نہیں۔ انتہائی بزدل ہیں۔ یہ لوگ قتل و غارت گری کا کام وظیفہ خوارو ںکے ذریعے لے رہے ہیں۔ یہ لوگ مختلف ممالک کے لوگوں کے دماغ دھو کر انہیں اپنے مشن کیلئے استعمال کررہے ہیں۔ لبنان میں ایرانی حزب اللہ، یمن میں حوثی تحریک ، عراق میں الحشد العراقی،العصائب اور الکتائب سے اسی طرح کے کام لئے جارہے ہیں۔ ایران کے خوابوں کا دائرہ عرب اور مسلم ممالک پر تسلط تک ہی محدود نہیں بلکہ ایرانی نظام نے اپنے ملاﺅں کو اس وہم میں مبتلا کردیا ہے کہ وہ امریکہ و مغربی ممالک کے اتحادیوں سے جنگ کرسکتے ہیں ۔ اتنا ہی نہیں بلکہ ان پر فتح یاب بھی ہوسکتے ہیں۔ یہ صورتحال دنیا بھر کے ممالک کو واضح الفاظ میں یہ پیغام دے رہی ہے کہ وہ ایران کو تخریب کاری اور انارکی پھیلانے سے روکنے کیلئے متحد ہوں۔ ملاﺅں کے نظام نے محاذ آرائی کا راستہ سب پر تھوپ دیا ہے۔ اس مرتبہ ایران کو اپنا معرکہ خود لڑنا ہوگا۔ وظیفہ خواروں سے کام نہیں چلے گا۔ سوال یہ ہے کہ ایرانی حکمراں اقوام عالم کے سامنے ثابت قدم رہ سکیں گے؟
٭٭٭٭٭٭٭٭