عراق کی تعمیر نو کے لیے 100 ارب ڈالر درکار
واشنگٹن۔۔۔ عراقی کابینہ کے وزرا کی کمیٹی کے سربراہ، مہدی العلیک نے کہا ہے کہ حکومت نے اہم اور خطرناک چیلنجوں کا سامنا کیا ہے۔اْنھوں نے کہا کہ داعش کے دہشت گرد گروپ کو شکست دینے کے لیے ملک نے 3 سال سے زیادہ طویل جدوجہد کی۔ایک مرحلے پر داعش نے عراق کے ایک تہائی علاقے پر قبضہ جما رکھا تھا۔علیک نے توجہ دلائی کہ اس کے نتیجے میں معاشی اور ترقیاتی عمل شدید متاثر ہوچکا تھا، خاص طور پر ملک کو شدید دہشت گرد حملے لاحق تھے جس کے باعث حکومت نے اپنی ترجیحات بدلیں تاکہ ملک کی آزادی پر توجہ دی جاسکے۔انہی دنوں تیل کے عالمی نرخ تیزی سے گرے، جس کے نتیجے میں عراق کی معیشت کو شدید دھچکا لگا۔عراقی حکومت اور عالمی بینک کی جانب سے لگائے گئے تخمینے کے مطابق، داعش کے ہاتھوں متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا اندازہ 45.7 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔وصولی اور تعمیرات نو کی ضروریات 88ارب ڈالر سے بھی زائد ہیں، جب کہ حکومت کوششں کر رہی ہے کہ اگلے ایک عشرے تک کام جاری رکھنے کے لیے 100ارب ڈالر اکٹھے کیے جائیں۔