Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطری نظام کا انجام کار

منگل 20فروری کو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ

غزہ کے باشندوں نے قطر ی سفیر کی جم کر توہین و تذلیل کی۔ جوتوں سے تواضع کی۔ امیر قطر اور انکے والد کی تصاویر پھاڑ دیں۔ یہ سب کچھ کیوں ہوا اس سے قطع نظر زمینی حقیقت یہ ہے کہ قطر کے حکمراں فلسطینی گروپوں میں انتشار کی پوری قوت سے تائید و حمایت کررہے ہیں۔ قطری حکمراں حماس کے قائدین کی سرپرستی کررہے ہیں اور انہیں الفتح تحریک کے رہنماﺅں کے خلاف بھڑکانے میں لگے ہوئے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قطر کے حکمراں الاخوان المسلمون کے افکار رکھنے والوں کی سرپرستی ہوس کی حد تک کررہے ہیں۔ قطر کے حکمرانوںکا پروگرام ہے کہ الاخوان جغرافیائی سرحدو ںسے بالا ہو کر تمام عرب ممالک پر چھاجائیں۔ ہر عرب ملک کا قائد ایسا شخص ہو جو انتہا پسندانہ تخریبی افکار رکھتا ہو۔ الاخوان کی سوچ یہ ہے کہ جو انکی فکر کو تسلیم نہ کرے وہ انکا دشمن ہے۔ اسے مٹا دیا جانا واجب ہے۔اگر معاملہ ایسی حکومتوں سے پڑ رہا ہو جو الاخوان کے افکار کے حوالے سے عدم روا داری کی پالیسی پر گامزن ہوں تو ایسی ہر حکومت کی سزا یہ ہے کہ اسکے یہاں تخریب کاری ، اشتعال انگیزی اور امن و استحکام کو تہہ و باالا کردیا جائے۔ الاخوان اسی طرح کی دہشتگردی کررہے ہیں۔ انہیں نہ مصر کی صلاح و فلاح سے دلچسپی ہے اور نہ خلیج سمیت دیگر عرب ممالک کی بہتری انہیں عزیز ہے۔
قطر کے حکمراں خطے کے استحکام کو تہہ و بالا کرنے کا عمل جاری رکھیں گے۔ عرب دنیا ہی نہیں پوری دنیا کے ساتھ یہی معاملہ روا رکھنے کا تہیہ کئے ہوئے ہیں تاہم پوری دنیا کی آنکھیں قطر کے حکمرانوں کی گھٹیا سازشوں پر ہیں۔ پوری دنیا کو قطری نظام کی سرگرمیوں پر تشویش ہے جب تک قطر کے حکمراں اپنی پالیسیا ںتبدیل نہیں کرینگے اور قابل مذمت طریقہ کار سے دستبردار نہیں ہونگے تب تک پوری دنیا قطر پر نظریں گاڑے رہیگی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: