Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فضائی آلودگی پھول پودوں کی خوشبو روکتی ہے

 لندن.... مشہور ناول ڈے آف دی ٹریفڈز میں ایسے پودوں کا تذکرہ ملتا ہے جن سے انسان بھی خوفزدہ ہوجاتا ہے۔ ٹریفڈز نامی پودے چل پھر سکتے ہیں لیکن انکی اصل طاقت یہ ہے کہ وہ ایک دوسرے سے بات بھی کرسکتے ہیں اور اس طرح وہ تمام عناصر ان میں موجود ہیں جو انہیں انسانیت اور انسان کےخلاف سازشوں پر اکسا سکتی ہے۔ بظاہر متذکرہ باتیں 1951ءمیں شائع ہونے والی کتاب کاسائنس فکشن ورژن نظر آتا ہے لیکن ماہرین کا کہناہے کہ اگر آپ جنگلوں میں جائیں گھومیں پھریں اور گہری سانس لیں تو آپ پودوں سے نکلنے والے” الفاظ“ کی” خوشبو “ کو سونگھ سکتے ہیں او رریختہ کی طرح ٹوٹے پھوٹے الفاظ کو اگر آپ جوڑ سکیں تو مکمل جملے آپ کی سمجھ میں آجائیں گے مگر افسوس کہ موجودہ فضائی آلودگی انکی راہ میں رکاوٹ بن گئی ہے۔ اب یہ پودے نہ تو اپنی خوشبو پہلے کی طرح بآسانی پھیلا سکتے ہیں اور نہ ہی زبان کھول سکتے ہیں اور نہ ہی چل پھر سکتے ہیں۔ اس سے قبل یہ تحقیقی رپورٹ آچکی ہے کہ بہت سے کیڑے مکوڑے مختلف پودوں میں فرق محسوس کرسکتے ہیں اور وہ بھی ان پودوں سے نکلنے والی خوشبو کے طفیل ممکن ہوسکا۔

شیئر: