جمعہ 23فروری 2018ء کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبارالبلادکا اداریہ نذر قارئین ہے
سعودی عرب ہر جہت میں اقتصادی اقدامات کررہا ہے۔ اقتصادی تبدیلیوں کے ذریعے قومی آمدنی کے نئے وسائل پیدا کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ 2030وژن کے اہداف کے حصول کیلئے ہر طرح سے سرگرم ہے۔ اس مجموعی منظر نامے نے سعودی عرب کو اقتصادی صلاحیتوں کے حوالے سے بین الاقوامی درجہ دیدیا۔ اقتصادی شرح نمو کے باب میں کامیابی پر کامیابی ہوتی چلی جارہی ہے۔ اس ضمن میں سعودی وزیر خزانہ کا یہ بیان کہ سال رواں کا یہ بجٹ بڑے پیمانے پر سرمایہ لائے گا اور اقتصادی اصلاحات میں پیشرفت کے حوالے سے حوصلہ افزا خوشگوار نتائج کا باعث بنے گا، اقتصادی نظام کو جدید خطو ط پر استوار کرنے کا محرک بنے گا۔ عالمی اقتصادی تبدیلیوں اور مستقبل کے رجحانات سے استفادہ کریگا۔ وزیر خزانہ کا یہ بیان حقیقت پر مبنی نظر آتا ہے۔
2017کے دوران بجٹ خسارہ بڑی حد تک کم ہوا۔ پے درپے اقتصادی اصلاحات ، موثر ثابت ہوئیں۔ 10شعبوں کی نجکاری کا فیصلہ قومی اقتصاد کے استحکام اور تنوع میں معاون بنا ۔
بینظیر اصلاحات اور نئی اسکیموں کا مقصد وطن عزیز کی ہمہ جہتی ترقی اور ہم وطنوں کی خوشحالی ہے۔ قیادتِ راشدہ باربار یہ بات باور کراچکی ہے کہ روزگار کے حقیقی مواقع کی فراہمی ، خدمات عامہ کے معیار کی بہتری اور اقتصادی تبدیلی کے مرحلے میں ہم وطنوں کی دست گیری کرکے سعودی عوام کا معیار ِمعیشت بلند کیا جاتا رہے گا۔ ترقی کے حوالے سے کارکردگی کا نیا ریکارڈ قائم کیا جائیگا۔ سعودی عرب کے وسائل ، اسکے رتبے اور بین الاقوامی اقتصاد کے استحکام میں مملکت کے کردار سے ہم آہنگ شرح نمو بھی حاصل کی جاتی رہے گی۔