کولکتہ پولیس نے درج کئے شامی پر جرائم کے مقدمات
کولکتہ ۔۔۔۔ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد شامی سمیت 4دیگر افراد کے خلاف کولکتہ پولیس نے کیس درج کیا۔ پولیس نے شامی پر آئی پی سی کی دفعات 498A،323،307،376،506،328اور 34کے تحت مقدمات درج کئے۔
واضح ہو کہ شامی کی اہلیہ کی جانب سے مختلف لڑکیوں سے غیر اخلاقی تعلقات کے الزامات عائد کئے جانے کے بعد ان کے کرکٹ کیریئر کا سورج غروب ہوتا نظر آرہا ہے۔حسین جہاں نے شامی کی ماں ، بہن اوربھابھی کا نام ایف آئی آر میں درج کرایا ۔
شامی پربیوفائی، میچ فکسنگ اور قتل کی کوشش جبکہ دیور پر زیادتی کامقدمہ دائر کیا۔اہلیہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ شامی کو ایک لڑکی آلشیبانے انگلینڈ سے رقم بھیجی تھی جوانہوں نے ایک ہوٹل میں لڑکی سے وصول کی۔شوہر پر غیر عورتوں سے ناجائز تعلقات رکھنے کا الزام لگانے والی حسین جہاں نے کہا کہ اگر شامی اپنی بیوی کے ساتھ دھوکہ کرسکتا ہے تو وہ ٹیم انڈیا سے کب وفاداری نبھاسکتا ہے؟شامی کو صرف پیسوں اور کیریئر کی فکر رہتی ہے۔
میں انہیں آخری سانس تک طلاق نہیں دونگی۔ میرے پاس ان کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں جس کی بنیاد پر عدالت میں حاضرہونے پر مجبور کرونگی۔محمد شامی نے اپنی خاموشی توڑتے ہوئے اہلیہ کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میچ فکسنگ کے الزامات سے قبل میں مرجانا پسند کرونگا۔ملک کیلئے ایمانداری اور حوصلے سے کھیلتا ہوں ۔ اہلیہ کے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔شامی نے بتایا کہ دونوں خاندانوں کے مابین بات چیت اور اعتماد کی فضا بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں ۔جلد ہی معاملات حل کرلئے جائیں گے۔