کراچی میں پی ایس ایل کا فائنل، کامیاب حکمت عملی کی دلیل
پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے کام کا آغازپی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن سے ہی ہواجو تا حال جاری و ساری ہے جس کیلئے موجودہ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی اور ان کی ٹیم کی شب و روز کی محنت کو سراہا جائے گا۔ پی ایس ایل تھری کی سب سے اہم اور قابل ذکر بات اس کے فائنل کو کراچی میں منعقد کرنے کا فیصلہ ہے جس کی تیاری کے سلسلے میں ان دنوں نیشنل اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کا کام زور و شور سے جاری ہے۔ فائنل کا کراچی میں ہونا کرکٹ کی نرسری والے شہر کے باسیوں کیلئے جہاں طویل عرصہ بعد ایک یادگار ایونٹ ہوگا وہاں ملکی کرکٹ کیلئے بھی ایک سنگ میل کی حیثیت کا حامل ہوگا، جس کی افادیت سے کسی کو انکا ر نہیں۔پاکستان کرکٹ پر اس کے یقینا دور رس نتائج مرتب ہوں گے۔اس پر بعض ناقدین نے کہا کہ کراچی میں اگر پی ایس ایل کا فائنل کامیابی سے منعقد ہوجائے تو یہ پاکستان کرکٹ کیلئے یقینا نئے باب رقم کرے گا ۔ملک کے کرکٹ کے ویران میدان پھر سے آباد ہوں گے، غیر ملکی ٹیموں کی حوصلہ افزائی ہوگی اور ان کے بورڈز اور حکومتیں اپنی ٹیمیں پاکستان بھیجنے میں تذبذب کا شکارنہیںہوں گی ، یوں پاکستان میں باقاعدہ بین الا قوامی کرکٹ کی بحالی ممکن ہوسکے گی ۔
چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آئندہ سال سے پورے کے پورا پی ایس ایل پاکستان لے کر آئیں گے۔ ایونٹ کے تمام میچز لاہور، کراچی، ملتان، پنڈی، پشاور اور دیگر شہروں میںمنعقد کریں گے۔ ہم اپنی مرضی سے ٹیمیں تشکیل دینے اور غیر ملکی کرکٹرز کو بلا مشروط پاکستان جاکر کھیلنے کیلئے ہر طرح سے راضی کرنے میں کامیاب ہوں گے جو پی سی بی اور حکومت پاکستان کی بڑی اچیومنٹ کہلائے گی۔ جب غیر ملکی کھلاڑیوں، ان کے آفیشلز اور اعلیٰ درجے کے سرکاری اہلکاروں کا اعتماد ہر طرح سے پختہ ہو جائے گا تو ان کے ذہنوں میں موجود طویل عرصہ سے پاکستان کیلئے خدشات اور وسوسے ختم ہوجائیں گے پھرہمارے ملک میںکرکٹ کھیلنے کیلئے غیر ملکی کرکٹرز کی کثیر تعداد جوق در جوق شرکت کرے گی ،یہی ہماری کامیابی ہے جو دراصل قوم کی کامیابی ہوگی۔ ہمیں قوم کی خوشی زیادہ عزیز ہے جس کا ہمیں ہی خیال رکھنا ہے۔ پی سی بی کے سربراہ نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں جاری ترقیاتی اور تزئین و ٓارائش کے منصوبوں کا کام مقررہ وقت سے قبل مکمل ہونے کی نوید بھی سنائی۔اس توقع کا اظہارکیا کہ پی ایس ایل تھری کا فائنل شیڈول کے مطابق 25مارچ کو اسی تاریخی کرکٹ گرانڈ میں کھیلا جائے گا۔ اس تاریخی دن کا اس شہر کے باسی و کرکٹ کے دیوانے بے چینی سے منتظر ہیں۔ اپنی گفتگو میں پی ایس ایل کے سربرا ہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہماری پوری کوشش اور خواہش ہے کہ پی ایس ایل کو مکمل طور پر آئندہ سال سے پاکستان میں منعقد کیا جائے جس کیلئے تمام ضروری منصوبوں پر ذمہ داران کو ان کی ذمہ داریاں تفویض کردی ہیں۔چوتھے پی ایس ایل سے قبل بعض غیر ملکی کرکٹ ٹیموں کو بلا کر پاکستان سے میچز کھلائیں گے ان کی ٹیموں کی میزبانی کا موقع ملے گا تو ہماری ساکھ میں مزید اضافہ ہوگا جو اس اہم پیشرفت کیلئے اہمیت کی حامل ہوگی۔ جب میئر کراچی وسیم اختر سے گفتگو کی گئی تو ان کا کہنا تھا پی ایس ایل تھری کا فائنل کراچی شہر میں ہونا یہاں کے شہریوں ، انتظامیہ اور اس شہرکے رکھوالوں کیلئے کسی بڑے تحفے سے کم نہیں۔ بحیثیت میئر ہماری یہی کوشش ہوگی کہ اس فائنل کو شایان شان طریقے سے کامیابی کے ساتھ ہمکنار کریں۔ اس ضمن میں ہماری پوری ٹیم شب و روز اس اہم کا م اور ذمہ داری کو احسن طریقہ سے پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے برسرپیکار ہے ۔ اس موقع پر سابق کرکٹرز یونس خان، مصبا ح الحق ،اقبال قاسم، عامر سہیل، صلاح الدین احمد صلو، توصیف احمد، سلیم جعفر، شعیب محمد، مشتاق محمد، صادق محمد، سمیت ہاکی، ٹینس، اسنوکر، ایتھلیٹکس و اسکواش کے کئی سرکردہ کھلاڑیوں نے جن میں سمیع اللہ، اصلاح الدین صدیقی، احمد عالم، سمیر حسین، جہانگیر خان ،عقیل خان، نسیم حمید ، کرن خان،محمد وسیم،محمد سجاد،اسجد اقبال اور محمد آصف شامل ہیں کہا کہ پی ایس ایل تھری فائنل کا کراچی میں انعقاد پی سی بی کا اہم اور بڑا کارنامہ ہوگا۔ اس کی تیاریوںکیلئے پی سی بی حکام، مقامی انتظامیہ اور سیکیورٹی ادارے جن منصوبوں پر کام کر رہے ہیں ہم سب بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہمیں اس شہر میں ہونے والے اس غیر معمولی انٹرنیشنل ایونٹ کو شایان شان طریقے سے کرانے میں یہاں کے باسیوں کا بھی بھر پور ساتھ دینا ہے، ان تمام اسپورٹس مین نے اپنی گفتگو میں یہی کہا کہ کراچی میں 8سال بعد کوئی بڑا میچ منعقد ہونے جا رہا ہے جس کیلئے پی سی بی و پی ایس ایل کے سربراہ اور ان کی ٹیم اس اہم ذمہ داری کو احسن انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے پوری تندھی سے مصروف ہے۔
ان سب کا کہنا تھا یہ صرف ایک کرکٹ لیگ کا فائنل نہیں بلکہ یہ پاکستان کی سفارتی اورپی سی بی کی کامیاب حکمت عملی کی دلیل بھی ہے جس کے نتیجے میں اس فائنل کے انعقاد سے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلئے جاری کوششوں کو یقینا تقویت ملی گی۔ دیگر شہروں کیلئے بھی انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے کھلیں گے۔
سابق ٹیسٹ کپتان رمیز حسن راجہ اور گورنر سندھ محمد زبیر سے بھی پی ایس ایل فائنل کے کراچی میں انعقاد پر گفتگو کی گئی تو ان دونوں کا یہی کہنا تھا اس سے زیادہ خو شی کی اور کیا بات ہوسکتی ہے کہ اس شہر کو ایونٹ کے فائنل کی میزبانی کا اعزاز مل رہا ہے۔ ہم اس موقع پر کراچی کو شاندار انداز میں سجادیں گے۔ نیشنل اسٹیڈیم کو شاہی طریقے سے ایسا سجائیں گے جو کرکٹ اور ملکی تاریخ کا ایک یادگار نمونہ بن جائے گا۔ رمیز راجہ کا کہنا تھا اگرچہ میں لاہوری ہوں لیکن میرا دل کراچی کیلئے بھی دھڑکتا ہے، پھر اس شہرمیں جب پی ایس ایل کا فائنل کھیلاجائے گا تو مجھ سے زیادہ خوشی اور کس کو ہوسکتی ہے؟میں کراچی کے شائقین کرکٹ کو پیشگی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہی دعا ہے کہ پی ایس ایل اور اس کا فائنل طے شدہ پروگرام کے تحت کامیابی کے ساتھ اختتام ہو اور پاکستان کا ایک اور مثبت پیغام دنیا تک پہنچنے۔