ریاض .... شہری دفاع کے معاون ڈائریکٹر جنرل برائے حفاظتی امور بریگیڈیئر جنرل عبدالرحمان الحسینی نے کہا ہے کہ نئی تعمیر ہونے والی عمارتوں میں فائر الارم نصب کئے جائیں۔ شہری دفاع کسی ایسی عمارت کو لائسنس جاری نہیں کریگی جس کے ماسٹر پلان میں فائر الارم سسٹم نہیں دیا گیا ہوگا۔ وہ ریاض میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ الحسینی نے مزید کہا کہ گزشتہ رپورٹوں کا جائزہ لیکر یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ گھروں میں زیادہ تر آگ لگنے کا سبب غیر معیاری بجلی کی اشیاءکا استعمال ہے۔ شہری دفاع ، وزار ت تعلیم کے تعاون سے معاشرے میں آگہی فراہم کرنے کیلئے مختلف منصوبے شروع کررہی ہے۔ جس میں ان امور کی نشاندہی کی جائیگی جن پر عمل کرتے ہوئے آتشزدگی سے بچا جاسکتا ہے۔ الحسینی نے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ گزشتہ برس 1438ھ کی ابتدائی ششماہی میں مکہ مکرمہ ریجن میں آتشزدگی کے 4086واقعات ہوئے جبکہ ریاض میں 3599،مشرقی ریجن میں 2675 واقعات ریکارڈ ہوئے۔ الحسینی نے بتایا کہ شہری دفاع کے ہنگامی یونٹ متاثرہ مقام پر 5سے 6منٹ میں پہنچ جاتے ہیں جبکہ نسبتاً دور کے علاقوں میں یہ دورانیہ 15 منٹ تک کا ہوتا ہے۔ انہوں نے شہریوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اپنے گھرو ںمیں فائر الارم کی تنصیب کروائیں تاکہ قبل از وقت بڑی مصیبت سے بچا جاسکے۔ اس ضمن میں شہری دفاع ، ٹیلی کمیونیکیشن کے تعاون سے انتباہی ایس ایم ایس ارسال کرنے کا بھی ا رادہ رکھتی ہے۔ شہری دفاع کے ڈائریکٹر الحسینی نے پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ شہری دفاع کی گاڑیو ںمیں انتہائی جدید اور حساس کیمرے لگانے کا منصوبہ ہے جس کے ذریعے حادثات کے مقام کی تصویر کشی اور فلمبندی کی جاسکے گی۔ کیمروں کا مقصد حادثات کے مقام پر جمع ہونے والوں کی نشاندہی کی جائے جن کی وجہ سے امدادی کارروائیاں متاثر ہوتی ہیں۔ بعدازاں ان افراد کو گرفتار کرکے متعلقہ اداروں کے سپر د کردیا جائیگا۔ الحسینی نے مزید کہا کہ ایسے افراد جو متاثرہ مقامات پر ہجوم کی صور ت میں کھڑے ہوتے ہیں ان سے امدادی کارروائیاں متاثر ہوتی ہیں جو کسی بڑے سانحہ کو جنم دے سکتی ہیں۔الحسینی نے گزشتہ برس کے اعدادوشمار بیان کرتے ہوئے کہا کہ شہری دفاع کے اہلکاروں نے گزشتہ برس 1438ھ کی پہلی ششماہی میں 85751آپریشنز کئے جبکہ ان حادثات میں 809افراد جاں بحق اور 3070افراد زخمی ہوئے جبکہ ان حادثات میں ہونے والے مالی نقصان کا تخمینہ74کروڑ 90لاکھ 74 ہزارریال رہا۔