لندن ..... قانون کی طالبہ مس پریسمین ستمبر 2013ءمیں اچانک بیمار پڑ گئی تھی اور ڈاکٹرو ںنے بتایا تھا کہ اس کے دماغی خلیوں میں ورم ہوگیا ہے جس کی وجہ سے مس پریس نے پڑھائی چھوڑ کر علاج کی جانب توجہ دی مگر مکمل صحتیابی کی کوئی صورت نظر نہیں آئی۔ مس پریسمین کا کہناہے کہ ایک دن پڑھائی کرتے ہوئے اسے تیز بخار ہوا اور پھر قے ہونے لگی۔اس نے اسے کوئی خاص اہمیت نہیںدی۔ مگر بعد میں پتہ چلا کہ اسے دماغی خلیوں کے ورم کی بیماری لاحق ہے۔ اسی بیماری ک ی وجہ سے وہ بعد میں مفلوج بھی ہوگئی۔ حد یہ کہ کھانے پینے کے علاوہ بات کرنا بھی ناممکن ہوگیا۔ تاہم قدرت اس پر مہربان ہوگئی اور وہ صحتمند ہوکر دوبارہ چلنے لگی۔ ہمپشائر کی رہنے والی اس لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ اس 5سال کے عرصے کو جذباتی اذیت سے تعبیر کرتی ہے اور اب اسے ایسا لگتا ہے کہ اس نے دوبارہ جنم لیا ہے۔ اسکا علاج ساﺅتھمپٹن کے اسپتال میں ہوا ہے جہاں حالت میں بہتری کے ساتھ اسے رفتہ رفتہ زندگی گزارنے کے طور طریقے اورچلنا پھرنا سکھایا گیا ہے۔ اب وہ اسکی ماں خوش ہیں اور ڈاکٹروں کا شکریہ ادا کیا ہے۔ اب مس پریسمین لیسسٹر یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کرنے کی دوبارہ کوشش کرنا چاہتی ہیں۔