امت مسلمہ ارض حرمین کے خلاف جارحیت برداشت نہیں کرسکتی، طاہر اشرفی
لاہور ..... امت مسلمہ ارض حرمین شریفین مملکت سعودی عرب پر جارحیت اور دہشت گردی قبول نہیں کر سکتی ۔ سعودی عرب امت مسلمہ کا مرکز ہے اوراس کے امن و سلامتی سے کھیلنے والے امت مسلمہ کے دشمن ہیں۔حوثی باغیوں کے حملوں میں مسلسل اضافہ امت مسلمہ کیلئے ناقابل قبول ہے۔ فوری طور پر اسلامی سربراہی کانفرنس اور سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا جائے۔ ایران کی طرف سے حوثی باغیوں کی امداد سوالیہ نشان ہے۔یہ بات پاکستان علماءکونسل کے زیر اہتمام ملک بھر میں یوم احتجاج کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے علماء، خطبا ، مقررین اور واعظین نے کہی۔پاکستان علماءکونسل کی ذیلی تنظیم وفاق المساجد پاکستان سے متصل ہزاروں مساجد میں ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے سعودی عرب کی حکومت اور عوام کی مکمل تائید و حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اقوام عالم سے حوثی باغیوں اور ان کے سر پرستوں کے خلاف فوری ایکشن کا مطالبہ کیا گیا ۔ قرار داد میں ایرانی حکومت سے حوثی باغیوں کو میزائل فراہم کرنے کے الزام کی بھی وضاحت کرنے کا کہا گیا۔ کراچی ، پشاور ، اسلام آباد ، کوئٹہ، حیدر آباد ، فیصل آباد، راولپنڈی ، ملتان ، لاہور میں کیے جانے والے مظاہروں اور لاہور پریس کلب کے باہر پاکستان علماءکونسل لاہور کے زیر اہتمام عظیم الشان مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان علماءکونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ، مولانا اسد اللہ فاروق ، مولانا اسید الرحمن سعید، مولانا حاجی محمد طیب شاد قادری ، مولانا محمد اشفاق پتافی ، مولانا عبد اللہ رشیدی ، مولانا زبیر زاہد ، مولانا محمد اسلم قادری ، مولانا اسلام الدین ، مولانا محمد ایوب صفدر ، مولانا طاہر عقیل اعوان نے کہا کہ ارض الحرمین الشریفین سعودی عرب کے مختلف شہروں پر گزشتہ 4دن کے دوران متعدد مرتبہ حوثی باغیوں نے حملے کیے ہیں ، پاکستانی قوم سعودی عرب کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہے اور سعودی عرب کی سلامتی و استحکام کیلئے ہزاروں نوجوان ارض مقدس جانے اور ارض مقدس کے دفاع کیلئے بے تاب ہیں ،ہم سعودی عرب کی سلامتی اور استحکام کے اداروں اور فوج کو سلام پیش کرتے ہیں جو ارض الحرمین الشریفین کا دفاع کر رہی ہے لیکن بطور مسلمان ارض الحرمین الشریفین کے دفاع اور سلامتی کو اپنا فرض سمجھتے ہیں اور اس کیلئے ہر لمحہ تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شام ،عراق ، یمن ، لیبیا کی تباہی کے بعد اب سعودی عرب کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ، حوثی باغیوں اور ان کے سرپرستوں کا مقابلہ کیا جائے گا ، امت مسلمہ ارض الحرمین الشریفین کے امن سے کسی بھی قوت کو نہیں کھیلنے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت مسلمانوں کے دلوں میں نفرت پیدا کرنے کیلئے سعودی عرب کی قیادت کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے ، سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہدشہزادہ محمد بن سلمان کی انتہا پسندی ، دہشت گردی کے خلاف فکر کو پوری امت کی حمایت حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی اور عربی ممالک میں بیرونی مداخلت کی وجہ سے آج مسلم امہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایران کو شام ، عراق ، یمن ، سعودی عرب اور دیگر اسلامی ممالک میں مداخلت بند کرنی چاہے ، امت مسلمہ کی بقااور سلامتی فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے ، اتحاد اور وحدت میں ہے، امت مسلمہ کی وحدت اور اتحاد ہی مسائل کا حل ہے۔