شریعت میں مداخلت ناقابل برداشت ہے ، مسلم پرسنل لا بورڈ
نئی دہلی۔۔۔۔3طلاق بل کیخلاف ہندوستان کے مختلف علاقوں میں خواتین کے احتجاج کے بعد آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے زیر اہتمام نئی دہلی کے رام لیلا میدان میں مسلم خواتین امڈ پڑیں اور طلاق ثلاثہ بل واپس لینے کا پرزورمطالبہ کیا۔ خواتین کا کہنا ہے کہ طلاق ثلاثہ بل میں 3طلاق کا ذکر ہی نہیں ۔شوہر کو 3سال جیل بھیج دینا خواتین کے ساتھ کہاں کی ہمدردی ہے؟ایسی ہمدردی نہیں چاہئے۔ اس بل سے دستور ہند کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ سپریم کورٹ کے اقلیتی فیصلے کو قانون سازی کے لئے جواز بنانا بے محل اور غلط ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ عطیہ صدیقہ نے کہا کہ معاملے کو فوجداری جرم بنادینا بھی غیر معقول اور غیر قانونی ہے۔بل کی تیسرے( شق 7)میں بیوی کو ایک وقت میں 3طلاق دیئے جانے کو غیر ضمانتی جرم قراردینا کیسے درست ہوسکتا ہے جبکہ تعدد ازدواج اور زنا دونوں ہی ضمانتی اور قابل دخل اندازی جرم ہیں۔