Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تارکین کیجانب سے انٹر نیٹ پر سامان کی مفت فراہمی کے اشتہارات

حراج کے دکاندار پرانا سامان خریدنے سے گریزاں ، بزنس میں 70 فیصد تک کمی ہوئی ، مقامی تاجر، کباڑی پرانے ٹی وی کے 5 ریال دام لگاتے ہیں
جدہ ( ارسلان ہاشمی ) مملکت میں غیر ملکیوں کے اہل خانہ پر عائد کی جانے والی سالانہ فیس کے نفاذ کے بعد بڑی تعداد میں تارکین کی وطن روانگی کا سلسلہ جاری ہے ۔ حراج میں استعمال شدہ سامان کی خریدو فروخت میں غیر معمولی کمی واقع ہو ئی ۔ تارکین کی جانب سے بعض ویب سائٹس پر مفت گھریلو سامان حاصل کر یں کے اشتہار دیئے جارہے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق انٹر نیٹ پر خرید و فروخت کی مخصوص ویب سائٹس پر مفت سامان کی کیٹگری کا اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جس میں وہ تارکین جو مملکت سے مستقل طور پر نقل مکانی کر رہے ہیں، اپنا سامان انتہائی کم داموں یا مفت دینے کو تیار ہیں ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ گھریلو فرنیچر حراج لے کر گئے جہاں دکانداروں نے سامان خریدنے سے انکار کر دیا جس کی وجہ سے انہیں فرنیچر حراج میں ہی پھینک کر آنا پڑا ۔ ڈھائی ٹن کا پرانا ایئر کنڈیشن جو گزشتہ برس تک 400 ریال میں فروخت کیاجاتا تھا ان دنوں بمشکل 100 میں فروخت ہورہا ہے ۔ پرانے ٹی وی کوئی دکاندارنہیں خرید رہے جس کی وجہ سے لوگ پرانے ٹی وی کباڑیوں کو 5 ریال میں فروخت کرنے پر مجبور ہیں ۔ اس حوالے سے پرانا سامان خریدنے والے ایک دکاندار کا کہنا تھا کہ بزنس 70 فیصد تک کم ہوچکا ہے ۔اگر دکان مالکان نے کرائے کم نہ کئے تو بہت سی دکانیں بند ہو جائیں گی ۔پرانے سامان کی تجارت سے منسلک ایک اور تاجر کا کہنا تھا کہ حالات سے مجبور ہو کر اسے 2 دکانیں بند کرنا پڑیں۔ اگربلڈنگ کے مالکین نے کرائے میں مزیدکمی نہ کی تو وہ مزید دکانیں بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔ جدہ کے حراج سواریخ میں پرانے سامان کے خریدار نہیں آرہے جس کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد سامان کو مفت دینے پر مجبور ہو چکے ہیں ۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ کرائے کی پک اپ میں سامان لوڈ کروانے کے بعد فروخت کرنے کےلئے حراج لے کر جاتے ہیں مگر وہاں کوئی پوچھتا تک نہیں اس لئے بحالت مجبوری سامان وہیں پھنکنا پڑتا ہے ۔ 
 

شیئر: