Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بندر کی سیلفیاں اور رکھنے کا اختیار صرف انسا ن کو نہیں ہوسکتا

نیویارک .... مقامی عدالت نے طویل عرصے تک زیر سماعت رہنے والے دلچسپ مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ جس کے مطابق بندروں کی سیلفیاں تیار کرنے اور ان تصاویر کو کسی کاروباری مقصد کیلئے استعمال کرنے کا اختیار صرف انسان کو نہیں دیا جاسکتا اور نہ ہی وہ سیلفی کے ذریعے بنائی گئی ان کی تصاویر کے کاپی رائٹ کے مکمل مالک ہوسکتے ہیں۔ عدالت کا یہ فیصلہ اس فوٹو گرافر کے خلاف آیا ہے جس نے 2011ءمیں کئی بندروں کے ساتھ اپنی سیلفیاں بنائیں اور پھر انہیں کاروباری مقاصد کیلئے استعمال کیا۔ عدالت میں مقدمہ دائر کرنے والے ادارے پیٹا نے جو جانوروں کے ساتھ اخلاقی برتاﺅ کی مہم چلانے والوں پر مشتمل ہے۔ یہ موقف اختیار کیا تھا کہ فوٹوگرافر نے بندروں کیساتھ سیلفی لیکر بندروں کے کاروباری حقوق کی خلاف ورزی کی ہے اور یہ کاروبار جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے فوٹو گرافر کی جانب سے دائر کردہ کاپی رائٹ مقدمہ خارج کردیا اور فیصلے میں کہا کہ یہ مقدمہ کسی طرح بھی ایسا نہیں کہ فوٹو گرافر کے حق میں فیصلہ دیا جائے۔
 

شیئر: