لندن ..... جلدی امراض کے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ خارش ، دانے اور جلد کی خرابی کی بیماریاں بالعموم دیہی علاقوں سے منسوب کی جاتی رہی ہیں یعنی عام خیال یہ ہے کہ گاﺅں دیہات وغیرہ میں رہنے والے افراد ہی زیادہ تر جلدی امراض کا شکار ہوتے ہیں کیونکہ ان علاقو ںمیں صفائی ستھرائی کا خاص انتظام نہیں ہوتا۔ یہ ایک خیال کلیے کی شکل اختیار کرچکا ہے مگر تازہ ترین تحقیقی رپورٹ کے مطابق شہری زندگی بھی جلد کو زبردست نقصان پہنچاتی ہے اور ہزار علاج کے باوجود تمام جلدی امراض پوری طرح سے ٹھیک نہیں ہوپاتے کیونکہ فضائی آلودگی ان بیماریوں کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ گاڑیوں، کارخانوں اور کئی دوسرے اداروں سے خارج ہونے والی گیس اور دھول و گرد جلد پر بری طرح اثر انداز ہوتی ہے۔ اگر شہری ہوا آلودہ ہو توسانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے اور پھر یہ تکلیف مستقل نوعیت اختیار کرکے دمے میں تبدیل ہوجاتی ہے۔ اب ماہرین جلدیات نے مشورہ دیا ہے کہ لوگوں کو چاہئے کہ وہ زیادہ سے زیادہ منہ ہاتھ دھونے پر توجہ دیں اور ایسی اچھی کریموں کا استعمال کریں جو واقعی جلد کو محفوظ رکھ سکتی ہوں۔ ایسی چیزوں میں تانبہ، گلاب کا عرق، وٹامن سی ، سیرامائڈ اور میری ایکسٹریٹک شامل ہیں۔