Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیر اعظم وعدے پورے نہ کرسکے

کراچی (صلاح الدین حیدر ) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اپنے وعدے جو انہوں نے پچھلے 3 ہفتوں میں کئے تھے۔پورا کرنے سے قاصر ہیں۔ اس کے نتیجے میں انہیں اور ان کی پارٹی ، (ن) لیگ اور شاید پارٹی کے تاحیات قائدنواز شریف کو بھی پشیمانی کا سامنا کرناپڑے۔ان کے 3 فیصلے کہ تنخواہ دار طبقے کو 12 لاکھ سالانہ آمدنی پر انکم ٹیکس سے مکمل چھوٹ ہوگی کو 2018-19 کے بجٹ میں ایک نئے فارمولے سے تبدیل کردیا گیا۔ اب ملازمین کو 4 سے 6 لاکھ 1000روپے سالانہ، اور 8 سے 12 لاکھ سالانہ آمدنی پر 2ہزار ٹیکس دینا پڑے گا ، یہی نہیں گزشتہ ہفتے وہ کراچی میں بجلی کے بحران کو حل کرنے کے لئے اسلام آباد سے خاص طور پر کراچی آئے ۔ ایک معاہدہ کے الیکڑک کمپنی جو کراچی کو بجلی فراہم کرتی ہے۔سوئی گیس کمپنی کے درمیان طے پایا جس کے تحت گیس کمپنی کے الیکڑک کو روزانہ 190ملین کیوبک فٹ گیس فراہم کرے گی لیکن آج گیس کمپنی نے اعلان کردیا کہ صنعتوں گیس کی سپلائی کم کرکے بجلی کو فراہم کی جارہی ہے جس میں مشکلات کا سامناہے، پھر قیمتوں پر بھی جھگڑا ابھی باقی ہے۔ اےسے میں اہل کراچی سوائے دعائیں کرنے کے اور کیا کریں۔ تجزیہ نگاروں کے نزدیک عام تصور ہے کہ شاہد خاقان عباسی سیاسی فہم وفراست سے ناواقف ہیں۔ جلدی میں اےسے اعلان کر دیتے ہیں جو بعد میں پریشانی کی وجہ بن جاتے ہیں۔ اُدھر حکومت کے لئے ایک اور مسئلہ اسٹاک مارکیٹ میں بجٹ کی وجہ سے پےدا ہوگیا ۔ سرمایہ کاروں نے بجٹ میں دی گئی سہولتوں کا خیر مقدم کیا تھا لیکن اسٹاک مارکیٹ میں الٹاہی سماں نظرآیا۔کراچی اسٹاک ایکسچینج پہلے تیزی سے300 پوائنٹ اضافہ ہوا لیکن دن کے آخری حصے میں شیئرز دھڑم سے زمین پر آگرے۔ دن کا اختتام 45 پوائنٹ کی کمی پر ہوا۔ مطلب یہ کہ جو کچھ شروع میں کہا گیا تھا۔ نتائج اس کے برعکس نظر آتے ہیں۔ اسٹاک مارکیٹ کے سابق صدر عارف حبیب جن کا شمار ملک کی نامور کاروباری شخصیتوں میں ہوتاہے نے پہلے تعریف کے پل باندھ رکھے تھے کہ بجٹ میں بہت اچھی باتیں کی گئی ہیں۔ یہ بزنس مین فرینڈلی بجٹ ہے لیکن ردعمل کچھ اور نظر آرہاہے۔ یہ تصور آہستہ آہستہ ابھر رہا ہے کہ حکومت نے بجٹ کو انتخابات جیتنے کا ہتھیار بنایا ہے اور کچھ نہیں، لےکن ابھی صرف شروعات ہیں۔ حتمی نتیجہ اخذ کرنا اس وقت دانشمندی نہیں ہوگی۔چند ہفتوں میں بھرپور ردعمل سامنے آجائے گا ، تب ہی کوئی حتمی رائے قائم کی جاسکتی ہے۔ 
مزید پڑھیں:عمران خان نے معرکہ سر کرلیا
 

شیئر: