انڈیا کی حکومت نے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے ایک دن بعد پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے اور پاکستان کے ساتھ بارڈر بند کرنے سمیت کئی دیگر سخت فیصلوں کا اعلان کر دیا ہے۔
انڈیا کی وزارت خارجہ نے کابینہ کمیٹی میں ہونے والے فیصلوں سے متعلق اعلان پہگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کے ایک دن بعد بدھ کی رات کیا۔
انڈیا کے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے مختصر پریس پریفنگ میں بتایا کہ ’آج وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں کمیٹی کو پہلگام میں ہونے والے حملے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔‘
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں حملے کی مذمت کردیNode ID: 888728
انہوں نے صحافیوں کے سوالات لینے سے پیشگی معذرت کرتے ہوئے بتایا کہ کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں کئی فیصلے کیے گئے ہیں۔
سیکریٹری خارجہ کے مطابق ’انڈیا سندھ طاس معاہدے کو فوری طور پر ملتوی کر دے گا۔ اٹاری چیک پوسٹ کو فوری طور پر بند کیا جائے گا۔ پاکستانی شہریوں کو انڈیا آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انڈیا میں موجود پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنا ہو گا۔‘
’اجلاس میں پاکستان ہائی کمیشن میں ایئر، نیوی اور آرمی ایڈوائزرز کے عہدے کو ناپسندیدہ قرار دے دیا گیا۔‘
’انڈیا اسلام آباد میں انڈین ہائی کمیشن سے تین سروس ایڈوائزرز اور معاون عملے کے پانچ افراد کو واپس بلا رہا ہے۔ سفارت خانوں میں امدادی عملے کی تعداد 55 سے کم کر کے 30 کر دی جائے گی۔‘
واضح رہے کہ گزشتہ روز 22 اپریل کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کم از کم 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔