Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی پولیس نے سگریٹ کے ٹکڑے سے دو دہائی قبل ہونے والے قتل کا سراغ لگا لیا

مجرموں کی تلاش کےلیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال مفید ثابت ہو رہا ہے (فوٹو: امارات الیوم)
دبئی پولیس نے سراغ رسانی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے پرانے کیس حل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
امارات الیوم کے مطابق جرائم کی تفتیش کرنے والےادارے کے ڈائریکٹر کرنل خالد السمیطی نے ’عرب کاسٹ‘ کے ایک پروگرام میں بتایا مجرموں کی تلاش کےلیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال مفید ثابت ہو رہا ہے۔
ڈیٹا بیس ریکارڈ کے ذریعے بہت پرانے کیسز کو حل کرنے میں کافی حد تک سہولت ہوئی۔ تحقیقاتی ٹیمیں ایسے مجرموں کا بھی سراغ لگانے میں کامیاب ہو گئیں جو برسوں قبل جرم کرکے روپوش ہو گئے تھے۔
کرنل السمیطی نے 80 کی دہائی میں قتل کے ایک کیس کے بارے میں بتایا کہ ڈیٹا بیس سسٹم کے ذریعے محض سگریٹ کے ٹکرے کی مدد سے برسوں بعد اصل قاتل کو گرفتار کرلیا گیا جو ایک عمارت کے چوکیدار کے قتل میں مطلوب تھا۔
انہوں نے بتایا پولیس ریکارڈ میں جائے وقوعہ سے جو اشیا رکھی گئی تھیں ان میں سگریٹ کا ایک ٹکرا بھی تھا جسے قاتل نے وہاں پھینک دیا ہوگا۔
پولیس ریکارڈ میں محفوظ شدہ ٹکرے سے ملزم کا ڈی این ایے اور فنگر پرنٹ حاصل کیے گئے جسے ڈیٹا بیس سینٹر کو بھیجا گیا تاکہ اس کا ریکارڈ تلاش کیا جاسکے۔
بیس سینٹر سے موصول ہونے والی رپورٹ میں فنگرپرنٹ ایک ایسے شخص کے بتائے گئے تھے جو حال ہی میں معمولی کیس میں گرفتار ہوا تھا۔
تحقیقاتی ٹیم نے جب ملزم سے ماضی کے واقعے کے بارے میں تفتیش کی تو اس نے اقبالِ جرم کرلیا۔
کرنل السمیطی نے ایک ایسے کیس کی تفصیلات سے آگاہ کیا جس میں مقتولہ کی شناخت کسی طرح ممکن نہیں ہو رہی تھی تاہم اتنا یقین تھا کہ مقتولہ کوئی ایشیائی خاتون ہے۔
تحقیقاتی ٹیم نے ڈیٹا بیس سینٹر سے معلومات حاصل کیں اور جرم کے گرد دائرہ تنگ ہوتا گیا بلاخر ٹیم قاتل تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئی جو مقتولہ کا بھتیجا نکلا جس نے بعدازاں اعتراف کیا کہ رقم کی واپسی کے مطالبے پر یہ سنگین جرم سرزد ہوا۔

 

شیئر: