Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے اقتصادی اقدامات

جمعرات 3 مئی کو مملکت سے شائع ہونے والے اخبار ”البلاد“ کا اداریہ
سعودی عرب مضبوط اور منافع بخش اقتصادی اقدامات کررہا ہے۔2030وژن میں مقرر کردہ اہداف پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ آمدنی کے وسائل میں تنوع پیدا کرنے کیلئے قومی تبدیلی پروگرام کو بنیاد بنائے ہوئے ہے۔ سعودی عرب نے قانونی اور موثر اقتصادی اصلاحات کے ذریعے ملک میں صاف شفاف ماحول کو فروغ دیا ہے۔ سعودی عرب بڑے بڑے منصوبوں میں شراکت اور سرمایہ کاری کے حوالے سے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کی توجہات کا مرکز بن چکا ہے۔ اسی ضمن میں” یورو منی سعودی کانفرنس “ سعودی وزارت خزانہ کی شراکت سے منعقد ہورہی ہے۔ اس کانفرنس میں دنیا بھر میں بینکوں کے قائدین اور مملکت و بیرونی ممالک کے اقتصادی امو رکے اعلیٰ عہدیدار جمع ہورہے ہیں۔ انکے ایجنڈے پر مملکت میں اسٹراٹیجک اقتصادی تبدیلی سے تعلق رکھنے والے اہم مسائل ہیں۔ سعودی اقتصاد اب تک تیل آمدنی پر منحصر تھا۔ اب آئندہ پیداواری اور خدمات فراہم کرنے والے معاشرے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ سعودی عرب نے افرادی قوت پر زیادہ سے زیادہ سرمایہ لگانے کا پروگرام بنایا ہے۔
موثر ترقیاتی عمل اقتصادی و سماجی تبدیلیوں ، ترقیاتی منصوبوں ، خصوصاً القدیہ منصوبوں کی بدولت عالمی برادر ی کی توجہ مملکت میں سرمایہ کاری کے ماحول میں دلچسپی کے حوالے سے بڑھ گئی ہے۔ یہاں تیزی سے سرمایہ کاروں کے درمیان مسابقت کی فضا بن رہی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب نے جو اقتصادی اصلاحات اور منصوبے نافذ کئے وہ موثر تھے۔ جلد ہی شرح نمو میں اضافے کی صورت میں اس کے خوشگوار اثرات منعکس ہونے لگیں گے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: