ٹیم کے انتخاب میں مداخلت نہیں کرتا،نجم سیٹھی
اسلام آباد: پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے واضح کیا ہے کہ وہ سلیکشن اور ٹیم کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق ا پنے کام کے ماہر ہیں اور میں ٹیم کے انتخاب کے حوالے سے ان کے فیصلوں پر اعتراض یا مداخلت نہیں کرتا۔ انہوں نے بتایا کہ سلیکشن اور کوچنگ ٹیم نے 10 سال کیلئے منصوبہ تیار کیا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے کھلاڑی تیار کئے جائیں۔چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ باہر بیٹھے لوگوں کو تنقید کا حق ہے، اگر وہ ایسی باتیں نہیں کریں گے تو ان کی کون سنے گا، تنقید کرنے والے خود بھی سلیکٹرز رہے ہیں، اس لئے انہیں اور سابق ٹیسٹ کرکٹرز کو بورڈ اور سلیکشن کمیٹی کے فیصلوں پر تنقید کا پوراحق ہے ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان ٹی ٹوئنٹی میں نمبر ون ہے جبکہ قومی ٹیم پچھلے سال ٹیسٹ میں بھی نمبر ون رہی ۔ون ڈے کرکٹ میں بھی اپنی پوزیشن بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔دورہ آئر لینڈ و انگلینڈ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ موسمی صورتحال کے باعث انگلینڈ کی وکٹوں پر بیٹنگ مشکل ہوجاتی ہے، وہاں ان دنوں زیادہ بارشوں کا موسم ہے اس لئے پاکستانی بیٹسمینوں کو آئرلینڈ اور انگلینڈ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئرلینڈ کے ساتھ ٹیسٹ میچ تاریخی ہ اہمیت کا حامل ہے اور وہ خود بھی یہ میچ دیکھنے جائیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں ٹیموں کی تعداد 8 سے بڑھا کر 10کرنے کی تجویزہے اور اس سے متعلق جلد پالیسی بیان جاری کریں گے۔نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ فرسٹ کلاس کھلاڑیوں کو اچھا معاوضہ دینے کے لیے ریجنز کو رقم دینے پر غور کر رہے ہیں، بینکوں میں پیسہ رکھنے کے بجائے کھلاڑیوں پر لگائیں گے، ریجنز نئے کھلاڑی پیدا کرتے ہیں اور ڈیپارٹمنٹس کھلاڑی لے جاتے ہیں۔ ریجنل کرکٹ، کھلاڑیوں کی نرسری ہے اور اسے ترقی دینا ضروری ہے۔