دبئی کی ایک اور مہم جوئی: مال بردار ٹرین 760میل فی گھنٹے کی رفتار سے چلے گی
دبئی .... برطانوی کمپنی فوسٹر اینڈ پارٹنرز نے سامان کی برق رفتار ارسال و ترسیل ممکن بنانے کیلئے خاص قسم کے پوڈز تیار کئے ہیں۔ جنکی مدد سے کارگو ٹرینیں 760میل فی گھنٹے کی رفتار سے چل سکیں گی۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ بنیادی طور پر یہ ٹرین ہائپر لوپ ٹیکنالوجی کا شاہکار ہوگی اور اسکے ذریعے مال ارسال کرنے کا خرچ اتنا ہی آئیگا جتنا لاری اور ٹرک کے ذریعے فی کلو سامان کا ترسیل پر لگتا ہے لیکن اسکا فائدہ یہ ہوگا کہ فضا میں آلودگی نہیں پھیلے گی۔ اس حوالے سے جاری ہونے والی وڈیو میں دلچسپ بات یہ ہے کہ سفر کے آخری مرحلے میں ڈرونز بھی استعمال کئے جائیں گے ا ور سب کچھ 2021ء تک ممکن ہوجائیگا اور جب یہ ممکن ہوجائیگا تو سفر اور سامان کی ارسال و ترسیل کے روایتی طور طریقے یکسر بدل کر رہ جائیں گے۔ باخبر ذرائع کا کہناہے کہ اس طرح مسافروںکو فائدہ نہیں پہنچے گا بلکہ سفر اور آمد ورفت کے مراحل میں جتنی بھی چیزیں شامل ہوتی ہیں سب ہی اس سے استفادہ کرسکیں گی۔ برطانوی فرم نے ورجن ہائپر لوپ ون سے بھی معاونت حاصل کی ہے اور دونوں کمپنیاں متعلقہ ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کیلئے 2الگ الگ کنسورشیم بھی قائم کرچکے ہیں۔بندرگاہوں پر سامان کی ہینڈلنگ کا کا م ڈی پی ورلڈ نامی ادارہ کریگا جو دنیا میں اپنی قسم کا پہلا بین البراعظمی ہائپر لوپس کارگو کے حوالے سے ایشیا ، مشرقی وسطی اور یورپ کو اپنے دائرہ عمل میں لے لے گا۔ تفصیلات کے مطابق یہ دونوں کنسورشیم 2021ء تک تین مختلف پروڈکشن سسٹمز کو روشناس کرائیں گے۔ اگر سفر اور آمد ورفت کی تاریخ پر نظرڈالی جائے تو پتہ چلے گا کہ بیشتر لوگوں کی نظر میں سفر سے زیادہ اہمیت ان کے سامان کی ارسال و ترسیل کو حاصل ہوتی ہے۔ سامان کا بوجھ سر سے ٹل جائے تو سفر بھی آسان ہوجاتا ہے اور یہ سب کچھ 2021ء کے بعدعملی شکل میں سامنے آجائیگا۔ اس پورے سسٹم میں قابل تجدید قسم کی توانائی استعمال ہوگی جس سے اخراجات میں بھی کمی واقع ہوگی۔