حرمین شریفین اور آل سعود کی حفاظت ہر پاکستانی کا فرض ہے، ساجد میر
نواز شریف کی علیحدگی سے ملک کا سیاسی نظام کمزور ہو گیا، قطر دہشت گرد تنظیموں کی سرپرستی بند کرے، امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کی پریس کانفرنس
ریاض(جاوید اقبال) امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ مختلف سیاسی اور اقتصادی میدانوں میں آل سعود نے بڑھ چڑھ کر پاکستان کی مدد کی ہے اس لئے ہر پاکستانی کا فرض ہے کہ حرمین شریفین ہی نہیں بلکہ سعودی حکومت کی حفاظت میں بھی دل و جان کی بازی لگا دے۔ وہ ایک ہوٹل میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر مرکزی جمعیت اہلحدیث سعودی عرب کے امیر عبدالمالک مجاہد کے علاوہ جمعیت کے متعدد ارکان بھی موجودتھے۔ پروفیسر ساجد میر نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر پر چین اور ترکی کے علاوہ سعودی عرب نے بھی پاکستانی موقف کی بھرپور حمایت کی تھی۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ عالم اسلام میں مساجد کی تعمیر ، درسی کتب کی بلامعاوضہ تقسیم اور شعائر اسلامی کے فروغ میں مملکت کی خدمات گرانقدر ہیں۔ علاقائی سیاست پر بات کرتے ہوئے پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ ایران بے جا طور پر یمن او ربحرین میں مداخلت کا ارتکاب کر کے خطے کی سلامتی کے لئے خطرہ بن رہا ہے اور کہا کہ قطر بھی دہشت گرد تنظیموں کی سرپرستی کر رہا ہے۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ قطر کی حکومت کو چاہئے کہ اپنی ان حرکات سے اجتناب کرے اور دیگر خلیجی برادر ریاستوں سے گفت و شنید کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بشار الاسد کی ہٹ دھرمی اور اس کے ظلم و ستم کی وجہ سے شام کو بڑی طاقتوں نے اپنا اکھاڑا بنا لیا ہے۔ بشار الاسد کو اقتدار سے فوراً الگ کیا جائے تا کہ شام میں امن و سکون کا دور دورہ ہو۔ ملکی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے پروفیسر ساجد میر نے واضح کیا کہ میاں نواز شریف کی وزارت عظمیٰ کے دور میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن تھا تاہم جب چیدہ افراد کو نااہل قرار دے کر اقتدار سے الگ کیا گیا تھا۔ سیاسی نظام کمزور ہو گیا اور معیشت پر زوال کے اثرات ظاہر ہوگئے۔ میاں نواز شریف نے ملکی معیشت کو پٹری پر ڈال دیا تھا۔ انہوں نے احسن اقبال پر حملے کی مذمت کی اور کہا کہ ملکی سیاست پر تشدد کا عنصر غالب آ رہا ہے۔ موجودہ اتھل پتھل پر فوراً قابو نہ پایا گیا تو سیاست اور معیشت دونوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔