Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زندگی کا معیار اور قومی تبدیلی پروگرام

11مئی 2018ء جمعہ کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبارالبلاد کا اداریہ نذر قارئین ہے۔
    ترقی کا جامع تصور  زندگی کا معیار اور قومی تبدیلی پروگرام پر مشتمل ہے۔ سعودی عرب روشن مستقبل کیلئے ان دونوں بنیادوں پر انحصار کررہا ہے۔ مملکت کی سوچ یہ ہے کہ اسے تیل کی روایتی آمدنی پر انتہا درجے انحصار ختم کرکے آمدنی کے متعدد وسائل پیدا کرنے ہونگے۔ اسی صورت میں ملک اپنے قدموں پر کھڑا ہوسکے گا اور ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہوسکے گا۔سعودی عرب میں بے شمار وسائل ہیں۔ ان سے استفادے کیلئے بین الاقوامی اقتصادی کمپنیوں کیلئے پرکشش ماحول پیدا کیا جارہا ہے۔ مملکت میں سرمایہ کاروں کیلئے ترغیبات کا ماحول بنایا جارہا ہے ۔ تازہ صورتحال یہ ہے کہ بین الاقوامی سرمایہ کاری اور جدید ترین ٹیکنالوجی کو سعودی رنگ دینے والے نقشے پر مملکت کا نمبر کافی اونچا ہوگیا ہے۔ ایسا لگنے لگا ہے کہ سعودی عرب ہی سرمایہ کاری کے مستقبل کا امیرِ کارواں ثابت ہوگا۔
    خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی سرپرستی اور ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان کی صدارت میں اکتوبر کے دوران سرمایہ کاری مستقبل 2018کانفرنس منعقد ہوگی۔ یہ دنیا بھر کی حکومتوں، سرمایہ کاروں، جدت طرازوں اور اقتصادی شعبوں کے قائدین کے درمیان عالمی گفت و شنید اور ربط و ضبط کی حوصلہ افزائی کی باعث بنے گی۔ اس کانفرنس کی بدولت پائدار منافع بخش، مثبت نتائج اور آمدنی کے حصول میں معاون نئی جہتیں دریافت ہونگی۔نئے شعبوں میں ترقی کی رفتار بڑھے گی۔ آئندہ عشروںکے دوران عالمی اقتصادکے مستقبل کا نقشہ بنانے میں معاون امور سامنے آئیں گے۔ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ اس حوالے سے اپنے وسائل بہتر سے بہتر تر بنانے کیلئے کوشاں ہے تاکہ اسے پوری دنیا میں ریاستی خزانوں کی فہرست میں اہم اور موثر حیثیت حاصل ہوجائے اور وہ سعودی عرب کی معیشت میں تنوع پیدا کرنے اور آگے بڑھانے کے سلسلے میں اپنے نقوش مرتسم کرسکے۔
مزید پڑھیں:- - - - -”حماس“عسکری مہم کے سلسلے میں ایران کے نقش قدم پر

شیئر: