Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دل نہ ملا تو دنیا چھوڑ دی،انا للہ وانا الیہ راجعون

 
 
کراچی: 4بار عالمی نمبر ون کا اعزاز پانے والے منصور احمد خان کو دل نہ ملا تو دنیا چھوڑ دی۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق مایہ ناز گول کیپر منصور احمد کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ منصور احمد ڈیڑھ سال سے دل کے عارضے میں مبتلا اور گزشتہ کئی ماہ سے قومی ادارہ برائے امراض قلب میں زیرعلاج تھے۔ڈاکٹروں نے انہیں ہارٹ ٹرانسپلانٹ کا مشورہ دے رکھا تھا۔ ان کی طبیعت دن بدن بگڑتی جا رہی تھی انہیں دل کی نگہداشت کے شعبے میں رکھا گیا تھا۔منصور احمد کا دل 80 فیصد کام کرنا چھوڑ چکا تھا جس کے بعد سے انہیں خصوصی نگہداشت میں ہارٹ لنگز مشین بھی لگائی گئی تاہم مشین بھی ان کی دل کی دھڑکنوں کو جاری نہ رکھی سکی۔ کچھ روز قبل انہوں نے ہندوستانی حکومت کو ویزے کی درخواست کی تھی کہ ہندمیں دل کی ٹراسپلانٹ سے شاید انہیں چند سانسیں مزید میسر آجائیں لیکن سرد مہری اور درخواست پر توجہ نہ دیئے جانے کے باعث وہ ویزہ حاصل نہ کرسکے ۔منصور احمد 1968ء میں کراچی میں پیدا ہوئے، انہوں نے 1985 ءمیں پہلا جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کھیلا جبکہ 1986 سے 2000 کے دوران 338 انٹرنیشنل ہاکی میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ منصور احمد نے پاکستان کو چوتھی مرتبہ ہاکی کا عالمی چیمپیئن بنایا تھا جب انہوں نے دسمبر  1994ء میں سڈنی میں کھیلے گئے ہاکی ورلڈ کپ  میں کے فائنل میں پینلٹی اسٹروک روک کر ہالینڈ کے منہ سے شکست چھین لی تھی ،جب انہو ں نے جیرون ڈیلمی کا لگایا گیا آخری پینلٹی اسٹروک خوبصورت انداز سے روک لیا تھا۔  انہیں ہاکی میں شاندار کارکردگی پر 1988ء میں صدارتی ایوارڈ اور 1994 ءمیں تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا، منصور احمد دنیا کے نمبر ون گول کیپر ہونے کا بھی اعزاز حاصل کیا انہیں ہاکی کی دنیا میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
 
 
 

شیئر: