وڈیو اور لٹریچر سے کوئی دہشتگر نہیں بنتا، کیرلا ہائیکورٹ
نئی دہلی۔۔۔۔۔کیرلا ہائیکورٹ نے مبینہ طور پر دہشتگردانہ سرگرمیوں میں ملوث ملزم کو ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی سے متعلق وڈیو دیکھنے اور لٹریچر پڑھنے سے کوئی دہشتگرد نہیں بن جاتا۔جسٹس ایایم شفیق اور جسٹس پی سوم راجن کی بنچ نے محمد ریاض کی اپیل پر سماعت کے بعدیہ ریمارکس دیئے۔ریاض نے کہا کہ وہ کسی بھی دہشتگرد تنظیم کا حصہ نہیں۔ اس کی ہندوبیوی نے علیحدگی کے بعد محکمہ خفیہ سے شکایت کی پراین آئی اے نے دہشتگردی کے الزام میں گرفتارکرتے ہوئے اس کے قبضے سے 2لیپ ٹاپ برآمد کئے۔مقدمے کی سماعت کے دوران این آئی نے ریاض کے قبضے سے حاصل شدہ لیپ ٹاپ میں موجود ڈاٹا ، اسلامی تقاریر، ذاکر نائک کے لیکچرز ، وڈیوز ، خانہ جنگی کے شکار ممالک سے متعلق وڈیوز کو دہشتگرد ہونے کی دلیل کے طور پر پیش کیا۔بنچ نے واضح کیا کہ اس طرح کے وڈیو ز عام ہیں۔ آج کل ہر کوئی اس قسم کے حالات پر مشتمل وڈیوز دیکھتا رہتا ہے۔ اس بنیاد پر دہشگرد ہونے کا الزام نہیں لگایا جاسکتا ۔این آئی اے وکیل ایم اجے نے بتایا کہ ابھی ملزم کا کسی بھی دہشتگرد تنظیم سے تعلق کا سراغ نہیں مل سکا۔ ریاض کے وکیل سنیل نائر نے عدالت میں دلیل دی کہ درخواست گزار کسی بھی دہشتگردانہ سرگرمیوں میں ملوث نہیں ۔اسے غیر ضروری طور پر جیل میں رکھا جارہا ہے۔سماعت کے بعد ہائی کورٹ نے این آئی اے عدالت کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار کوضمانت دیدی۔