لارڈز ٹیسٹ: اسمارٹ واچ کا جواب شاہینوں کے بلے نے دیدیا
لندن: انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے پہلے روزلارڈزمیں پاکستان بولنگ اسکواڈنے آوٹ اسٹینڈنگ کھیل کے ذریعے انگلینڈ کی پوری ٹیم 184رنز پر واپس پویلین بھیج کر مکمل دباو میں لے لیا۔ٹیسٹ کے دوسرے دن انگلینڈ کی وزیر اعظم تھریسا مے اپنی قومی ٹیم کی حوصلہ افزائی کیلئے میچ دیکھنے اسٹیڈیم پہنچ گئیں لیکن اس آمد پر بھی پاکستانی بلے بازوں نے بیٹنگ کا گراف نیچے نہیں آنے دیا۔ جوابی بیٹنگ سے قبل پاکستانی بلے باز اسد شفیق اور بابر اعظم کے گراونڈ میں اسمارٹ واچ پہننے پر آئی سی سی اینٹی کرپشن کے آفیشلز نے دباو میں لانے کی کوشش کی جوپی سی بی نے ناکام بنا دی۔ انگلینڈ کی پہلی اننگز کے جواب میں پاکستانی ٹیم نے کوئی دباو نہیں لیا اور 7جونیئر کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم نے عمدہ بیٹنگ کے ذریعے 5وکٹوں کے نقصان پر ہی اسکور 300سے زیادہ پہنچا دیا جس میں اظہر علی ، اسد شفیق اور بابر اعظم کی نصف سنچریاں شامل ہیں۔ تینوں نے نہایت محتاط اور عمدہ بیٹنگ کی، بابر اعظم 68کے اسکور پر بدقسمتی سے زخمی ہو کر گراونڈ سے باہر چلے گئے۔آل راونڈر شاداب خان وکٹ پر موجود ہیں، وہ پہلی اننگز میں بولنگ میں کارکردگی نہیں دکھا سکے تھے امید ہے بیٹنگ میں بلے بازوں کے ہم پلہ ہوں گے غرضیکہ پاکستان کی نوجوانوں پر مشتمل ٹیم نے میچ لارڈز کے میدان میں ایک بار پھر جھنڈے گاڑنے کیلئے تمام انتظامات کر لئے ہیں ،یہ ٹیسٹ2016ء کے مصباح الحق اسکواڈ کی یاد تازہ کردے گا۔