سری لنکا میں وکٹ فکسنگ کا انکشاف
دبئی: میچ فکسنگ، اسپاٹ فکسنگ اور فینسی فکسنگ کے بعد اب کرکٹ کے میدان سے کرپشن کی نئی قسم وکٹ فکسنگ کا انکشاف ہوا ہے جس میں سری لنکا کا گراونڈ اسٹاف ملوث پایا گیا۔ ایک عرب ٹی وی چینل نے خفیہ آپریشن کے ذریعے سری لنکا میں کرکٹ میچ فکسنگ کی نئی سازش بے نقاب کی ہے جس میں کوئی بین الاقوامی کھلاڑی نہیں بلکہ کرکٹ گراونڈ کا عملہ ملوث ہے۔تفصیلات کے مطابق ایک صحافی نے بزنس مین کے روپ میں گال اسٹیڈیم کے اسسٹنٹ مینیجرتھرانگا اندیکا اورسابق ہندوستانی فرسٹ کلاس کرکٹررابن مورس سے ملاقات کی اور اس دوران ہونے والی ساری گفتگو کو خفیہ کیمروں کے ذریعے ریکارڈ کیا۔ فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ صحافی فکسنگ سے متعلق تھارنگا اندیکا سے بات کررہا ہے۔ صحافی اس سے اسی اسٹیڈیم میں 6 نومبرسے انگلینڈ اور سری لنکا کے درمیان شیڈول ٹیسٹ میچ کو فکس کرنے کی بات کرتا ہے اورپوچھتا ہے کہ کیا یہ میچ 5 کے بجائے 4 دن میں ختم ہوسکتا ہے، جس پر تھارنگا اندیکا نے جواب دیا،‘چاردن کیا، ڈھائی دن میں ہی ختم کردیں گے، پچ کو میچ سے 2 ہفتے قبل کھلا چھوڑدیں گے، پانی بھی نہیں لگائیں گے، ٹیسٹ میچ اس سے بھی جلد ختم کروادوں گا۔ملاقات کے دوران تھارنگا نے دعویٰ کیا کہ ہند اورسری لنکا کے درمیان اسی میدان میں 2017 میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں بھی وکٹ کو’فکس‘ کیا گیا تھا۔ اس ٹیسٹ میں ہند نے 600 سے زائد رنز بنائے تھے۔دوسری جانب انگلش کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ فکسنگ کے متعلق رپورٹ سے آگاہ ہیں جبکہ آئی سی سی کا کہنا ہے کہ رپورٹ کے مکمل طور پر منظر عام پر آنے کے بعد معاملے کی تحقیقات کی جائے گی۔