زینت شکیل۔جدہ
” جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی ،جہاں نغمے ہی نغمے تھے
وہ گلشن اور وہ یاران غزلخواں یاد آتے ہیں“
کلیم عاجز کا یہ شعر یاد آنے کی وجہ یہ ہے کہ جب دنیا بھر سے اردو زبان بولنے والے یہاں جمع ہوئے اور اس پردیس کو اپنا دیس بنالیا تو ایک رابطہ کی ضرورت محسوس ہوئی اور سچ ہے کہ جس طرح سورج کی روشنی،صاف ہوا ،شفاف پانی اور پاک مٹی انسان کی بنیادی ضرورت میں شامل ہے اسی طرح انسان ایک دوسرے سے مل جل کر ایک معاشرے کی تکمیل کا کام اسی وقت سرانجام دے سکتا ہے جب ایک پلیٹ فارم میسر آجائے اور ”اردو نیوز“نے پردیس میں یہ پلیٹ فارم مہیا کردیا ۔ایک زبان بولنے والوںکو ایسی خوبصورتی سے جوڑا کہ ایک خوبصورت موتی کی لڑی بنتی چلی گئی۔ یہاں تک کہ سنہری حرفوں نے اپنے سنہری دور کی ابتدا کردی یعنی سلور جوبلی کی تیاری شروع کردی۔ آئندہ برس آنے والا مئی کا مہینہ پورے 25سال کی گنتی پوری کر لے گا ۔
ڈاکٹر کلیم عاجز کے مضمون سے اردو نیوز کا پہلا صفحہ ادب شائع ہوا اوریہ ایسا برکت والامضمون ثابت ہوا کہ یہ سلسلہ آج تک جاری
ہے۔ ہر دیس سے آنے والا یہاں ایسی پذیرائی پاتا ہے کہ پھر اس گرم جوشی کو کبھی نہیں بھلا پاتا اور بار بار جب بھی قدرت موقع فراہم کرتی ہے توارض مقدس حاضر ہوتے ہیں اورکہیں نہ کہیں اردو کے متوالے اپنی جانب سے دعوت مشاعرہ دے دیتے ہیں پھر ایک یادگار محفل سخن برسوں لوگوں کے دلوں کو مسرور رکھتی ہے۔
خاص طور پر ہندوستان اور پاکستان کے لوگوں نے اردونیوز کو اپنے گھر کا ایک فرد بنالیا ۔بزرگوں کے لئے اور خاص نئی نسل کی تربیت کے لئے”روشنی “ کے صفحات اک نعمت سے کم نہیں۔نوجوانوں کے لئے جدید دنیا سے روشناس کرانے کا سلسلہ اپنی گوناگوں جدیدیت سے صفحہ کو چار چاند لگا دیتا ہے ۔ سیاست پر سیر حاصل مواد محفلوں میں گفتگو کا بھرپور موقع فراہم کرتا ہے اور لوگ اپنی اپنی آرا بیان کرنے میں ایسے مصروف ہو تے ہیں کہ ”شیطان کا محبوب مشغلہ غیبت ”کرنا بھول جاتے ہیں۔یہ بھی اس اخبار کی خوبی ہے کہ جہاں لوگ اپنی بات کہنے میں ڈیڑھ درجن صفحات خرچ کرتے ہیں وہاں اردو نیوز سمندر کو کوزے میں بند کر کے لوگوں کو پہنچا دیتا ہے۔آج کی تیز رفتار زندگی میں وقت کم اور مقابلہ سخت ہے اور ایسے میں کم وقت میں تمام ضروری خبریں قاری تک پہنچا دینا ایڈیٹرز کا کمال ہے ۔ مختصر، جامع، مدلل اور مکمل معلومات بروقت اپنے قاری تک پہنچانا بہت جان جوکھوں کا کام ہوتا ہے جس کے لئے ذہانت کی ضرورت ہوتی ہے۔
آجکل کھیل کے میدان ہر بچے کو میسر نہیں آتے اسی لئے اپنی جبلت کے پیش نظر جہاں مختلف ممالک کے کھیل کے مقابلے
منعقد ہوتے ہیں اسے پوری دلچسپی سے دیکھا ،سنا اور اسکی تفصیل اخبار میں پڑھی جاتی ہے اور اب جدید دور میں ای نیوز بھی فوراً لوگوں کو معلومات فراہم کرتی ہے۔
ادب، ثقافت، اقتصادیات، سائنسی تخلیقات اور خواتین کے لئے گھریلو دستکاری ، بچوں کی نگہداشت سے متعلق معلومات بہترین نعمت ہیں۔اردونیوز میںریختہ داں خواتین کو لکھنے کے مواقع ملے اور اس طرح پردیس بھی اپنا بن گیا۔ اب اپنے دیس کو ایسے ہی یاد کرتے ہیں کہ جیسے وہ دیس بھی یاد آتا ہے:
جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی،جہاں نغمے ہی نغمے تھے
وہ گلشن اور وہ یاران غزلخواں یاد آتے ہیں