Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انار ، ایک غذائیت بھرا پھل ‎

انار میں پوٹاشیم کثیر مقدار میں موجود ہوتا ہے  . یہ دل اور گردے کے امراض سے  بچاؤ کے لیے نہایت مفید ہے.  اس میں  موجود مٹھاس  ذیابیطس کے مریضوں کے لئے مضر  نہیں لہذا   شوگر کے مریض  بے خوف و خطر انار کا جوس پی سکتے ہیں۔ اس میں چکنائی نہ ہونے کے برابر ہے اس لئے انار کھانے سے نہ ہی  خون کی نالیوں کو نقصان ہو گا نہ کولیسٹرول میں اضافہ ہو گا اور یہ وزن کم کرنے کے لئے مفید ہے۔اطبائے قدیم کے مطابق انار، دل اور جگر کے لئے قوت بخش ہے۔ پرانی کھانسی، یرقان اور سینے کے درد کے لئے مفید ہے۔ یرقان کے مریض انار کے دانوں کا ایک چھٹانک رس لے کر لو ہے کے صاف بر تن میں رکھ دیں صبح تھوڑی سی مصری ملا کر پی لیں کچھ ہی دنوں میں یرقان ختم ہو جائے گا۔
انار حلق کے ورم اور  پھیپھڑوں کی سوزش دور کرنے کے لیے بھی مفید ہے۔ شیریں انار کے پھولوں کو کوٹ کر کپڑے میں رکھ کر نچوڑ لیں اور رس نکال لیں۔ اسی مقدار میں مصری ملا لیں۔ ٹھنڈا ہونے پر شربت  کسی بوتل میں نکال کر رکھ دیں۔ چھ ماشے سے مریض کو دینا شروع کر یں اور دو تولہ تک دیں۔یہ دواچٹائی بھی جا سکتی ہے۔ اور پانی یا دودھ لسی کے ساتھ پی بھی جا سکتی ہے۔ ٹی بی کے علاوہ دل کی بیماری میں بھی یہ نسخہ بے حد مفید ہے۔ انار کے چاشنی دار رس سے بدن کو غذائیت ملتی ہے۔ وہ مریض جنہیں کسی بھی سبب غذا نہیں دی جا سکتی ، ان کی توانائی برقرار رکھنے کے لئے صحت بخش غذا کے طور پر انار کا جوس دیا جاتا ہے۔
جلد سے بار بار خون نکلنے کی صورت میں انار کے دانے بہت مفید ہیں۔ انار کے پتوں کا پانی ناک میں ڈالنے سے نکسیر بند ہو جاتی ہے۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ  انار کھانے کے دوران تمبا کونوشی سے گریز کر یں کیونکہ  یہ  آنتوں  کے لئے نقصان دہ ہے اور اپنڈکس کی وجہ بن سکتا ہے  ۔ دوپہر کے کھانے کے بعد انار کے دانے پر نمک اور سیاہ مرچ چھڑک کر اس کا رس چوسنے سے  ہاضمے میں مدد ملتی ہے ۔ انار کا رس پینے سے چہرے کی رنگت سرخ گلاب کے مانند ہو جاتی ہے اور جسمانی اعضاء میں بھی توانائی آجاتی ہے۔

شیئر: