نگران وزیراعلی پنجاب کے نام پر تحریک انصاف کے یوٹرن کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور ٹوئٹر صارفین اسے تحریک انصاف کی کمزور لیڈرشپ اور غیر سنجیدگی قرار دے رہے ہیں۔
میمونہ نے ٹویٹ کیا : پاکستان تحریک انصاف نگران وزیر اعلی کے نام پر یوٹرن لے رہی ہے۔ آخر یہ لوگ کوئی فیصلہ لینے سے پہلے کیوں نہیں سوچتے؟ اس بات سے تحریک انصاف کا کمزور اور غیر سنجیدہ وژن سامنے آیا ہے۔
مائزہ حمید نے کہا : وقت آگیا ہے کہ تحریک انصاف اپنا نام بدل کر یو ٹرن رکھ لے۔
فروہ چیمہ نے کہا : پاکستان تحریک انصاف یو ٹرن لینے میں ماہر ہے۔ ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ انہوں نے اپنے فیصلے کو واپس لیا ہو ۔ یہ سب فیصلے تحریک انصاف کی لیڈر شپ اور ان کی قوت فیصلہ کو جاننے کے لیے کافی ہے لیکن پھر بھی کچھ لوگ عمران خان کو وزیر اعظم بنانا چاہتے ہیں۔
احسان گل نے ٹویٹ کیا : تحریک انصاف کو یوٹرن لینے کی اتنی عادت پڑگئی ہے کہ انہوں نے عمران خان کا نام بھی وزارت عظمیٰ سے واپس لے لینا ہے۔
فرخ نے کہا : عمران خان اور انکی کمیٹی کو یہ یقین ہی نہیں تھا کہ مسلم لیگ نون کی قیادت ان کے دیئے گئے نام کو فورا تسلیم کرلے گی ۔ اب پریشان ہو گئے کہ یہ کیا ہوگیا ، کوئی گڑ بڑ ہے۔
سیدہ انعم شاہ نے ٹویٹ کیا : اتنے یوٹرن عمران خان نے پشاور میں نہیں بنائے جتنے ان پانچ سالوں میں لیے ہیں۔
ملک نعمان نے کہا : کہنے کو تحریک انصاف بہت بڑی سیاسی جماعت ہے اور سو دنوں میں ملک بدل دیں گے۔ آج ایک بار پھر ثابت کردیا کہ ملک بدلیں نہ بدلیں اپنے فیصلے ضرور بدلیں گے۔
PTI taking a u-turn on Nasir Khosa's name as caretaker CM Punjab. Why not think before doing? clearly shows the weak & immature approach of Imran Khan's leadership and vision. #AikAurUturn
— Maimoona (@StereoWrite_) May 30, 2018
What is PTI if not an expert in taking U-Turns? Not the first time they backtracked on their decision & it raises serious concerns about the decision-making power of the party's leadership & (God forbids) some people want him as the Prime Minister of this country. #AikAurUturn
— Farwa T. Cheema (@FarwaTCheema) May 30, 2018