وطن عزیز کا امن محفوظ ہاتھوں میں
سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ
بدترین سرگرمی اور سب سے زیادہ درد انگیز عمل وطن عزیز سے غداری ہے۔ جو لوگ وطن عزیز سے غداری کرتے ہیں وہ سرزمین سے انسان کے فطری تعلق کی کھلی نفی کے مترادف ہے۔
جو شخص وطن عزیز سے غداری کرتا ہے۔ وہ ایک طرح سے اپنی جڑوں سے اپنا رشتہ توڑ لیتا ہے اورمحرومی کے ایسے صحراءمیں نکل پڑتا ہے جس کی کوئی انتہا کسی کو نظر نہیںآتی۔
تاریخ کے واقعات اور شواہد نے یہ بات ثابت کردکھائی ہے کہ جو لوگ وطن کے غدار ہوتے ہیں وہ کسی کے وفادار نہیں ہوتے۔
پبلک پراسیکیوشن نے اس حوالے سے حراست میں لئے جانے والے 17افراد کی بابت جو بیان جاری کیا ہے وہ ایک آئینے کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس میں کسی طرح کا کوئی جھول اور اس میں کسی طرح کی کوئی کمی نظر نہیں آتی۔ پبلک پراسیکیوشن نے وطن سے غداری کرنے والوں کے عمل کی ہولناکی کے حوالے سے سوالات اٹھائے ہیں۔ اس بیان میں فرزندان وطن کے دلوں کو یہ ٹھنڈک بھی پہنچائی ہے کہ ان کے وطن کا امن و امان محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ اس بیان نے وطن کے غداروں کے دفاع کے حوالے سے عیارانہ عزائم اور قیاس آرائیوں کا بھی خاتمہ کردیا۔ وطن سے غداری کے جواز کیلئے ہر شخص کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ غداروں نے بزبان خود اعتراف کرلیا کہ انہوںنے وطن سے غداری کی۔ مزید براں یہ کہ تمام شواہد بھی انکے خلاف جمع ہوگئے۔
پبلک پراسیکیوشن کا بیان اس حوالے سے پوری طرح واضح ہے کہ وطن عزیز کے امن و امان کے پاسبان مستعد اور چوکس ہیں۔ اس بیان سے اس امر کی بھی تائید ہوگئی کہ انکے خلاف کارروائی میں عدل و انصاف کے تمام تقاضوں کو پورا کیا جائیگا۔ انکے حقوق کا پاس کیا جائیگا۔ البتہ وطن عزیز کے امن و امان اس کے مفادات اور قوانین پر بھی حرف نہیں آنے دیا جائیگا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭