رندیپ سنگھ لکھتے ہیں کہ کرہ ارض ہر ایک کی ضرورتیں پوری کرنے کیلئے کافی ہے لیکن ہر ایک کا لالچ اور حرص پوری نہیں کرسکتی۔
ڈاکٹر خان لکھتے ہیں کہ فطرت اور وسائل کے تحفظ کا عہد کرنا چاہئے تاکہ مستقبل صاف ستھرا اور زیادہ خوشحال ہو۔
محمد خان لکھتے ہیں کہ کوڑا کرکٹ سڑک پر پھینکنے سے گریز کریں اس کے علاوہ پلاسٹک کا استعمال ترک کردیا جائے۔
شاداب چغتائی لکھتے ہیں کہ آج عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر ہمیں یہ دیکھنا چاہئے کہ ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے ہم کیا کچھ کرسکتے ہیں۔
بیگم دلشاد کے نام سے ایک ٹویٹ ہے کہ ہمیں پلاسٹک کی آلودگی کیلئے کام کرنا ہوگا۔ اس سلسلے میں اپنے ذمہ کا کام خود کرنا ہوگا۔ ماحولیات کو بہتر بنانے کیلئے کام کرنا ہوگا۔
محمد کیف لکھتے ہیں کہ ہم میں سے ہر شخص کو ایک پودا لگانا چاہئے۔ اس کرہ ارض کا کوئی متبادل نہیں۔
احمد لکھتے ہیںکہ درخت لگائیے اپنی آئندہ نسل کیلئے۔
زبیدہ علی لکھتی ہیں کہ پلاسٹک کے خلاف دنیا بھر میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کا استعمال جتنا ممکن ہو کم کر دیا جائے۔
روی شنکر کا ٹویٹ ہے کہ ہمیں اپنے لوگوں میں عالمی یوم ماحولیات کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
ایما پورٹر لکھتی ہیں کہ آج ماحولیات کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس حوالے سے ہمیں اپنے فرائض ادا کرنا چاہئے۔ پلاسٹک سے پھیلنے والی آلودگی کم کرنے کی ضرورت ہے۔
ہردیپ سنگھ کہتے ہیں کہ بعض پلاسٹک کو گلنے سڑنے میں کئی صدیاں لگ جاتی ہیں لیکن اس کا استعمال ترک کرنے میں ایک لمحہ لگتا ہے۔ اب یہ لمحہ آجانا چاہئے۔کرہ ارض ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ ہر طرف سبزہ ہی سبزہ ہونا چاہئے۔