کیا آپ جانتے ہیں کہ موٹاپے کے باعث آنتوں کا کینسر ، بریسٹ کینسر اور دیگر کئی اقسام کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔ جسم میں اضافی چربی ایسٹروجن سمیت دیگر کی ہارمون کی سطح کو بڑھا دیتی ہے جو خلیات کی نشونما میں اضافے اور پھیلاؤ کا باعث بن سکتا ہے جس سے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔ موٹاپا شدید ورم کا باعث بھی ہو سکتا ہے ۔جس سے ڈی این اے کو نقصان پہنچتا ہے اور کینسر کا مرض متاثرہ فرد کو شکار کرلیتا ہے ۔
سگریٹ کا دھواں سینکڑوں زہریلے کیمیکلز خارج کرتا ہے جن میں سے 70 فیصد کیمیکلز کینسر کا باعث بن سکتے ہیں ۔ اگر آپ کے آس پاس کے افراد سگریٹ نوشی میں مبتلا ہیں اور آپ ان افراد کو سموکنگ میں مصروف رہنے کی اجازت دے کر خود کو فراغ دل ثابت کرنا چاہتے ہیں یا بحث سے بچنا چاہتے ہیں تو یاد رکھیں کہ یہ سیکنڈہینڈ دھواں آپ کو بھی اتنا ہی نقصان پہنچا رہا ہے جتنا سموکنگ کرنے والے کو ۔ سگریٹ کا یہ دھواں پھیپھڑوں کے کینسر کا سبب بن سکتا ہے ۔
زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارنا ، آفس میں گھنٹوں بیٹھے رہنا یا ٹی وی سے لطف اندوز ہونے کے لئے کئی گھنٹے بیٹھ کر صرف کرنا آنتوں کے کینسر کے خطرے کو آٹھ فیصد جبکہ پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرے کو چھے فیصد تک بڑھا دیتا ہے ۔
اگر آپ صحت مند ہیں مگر پھر بھی اکثر بخار رہتا ہے تو یہ خون کے کینسر کی ابتدائی علامات ہوسکتی ہیں ۔ اس کینسر کی ابتدا میں جسم میں خون کے سفید خلیات کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے جس سے جسم کی انفیکشن کے خلاف لڑنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے ۔
میٹھے مشروبات جیسے سافٹ ڈرنکس وغیرہ نہ صرف موٹاپے اور ذیابیطس کے خطرے کو بڑھا دیتے ہیں بلکہ معدے یا اس سے متعلقہ دیگر اعضاء میں کینسر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے ۔ امریکا کی مینی سونا یونیورسٹی کے پبلک ہیلتھ کی تحقیق کے مطابق جو خواتین بڑی مقدار میں چینی سے بھرپور مشروبات استعمال کرتی ہیں ان میں یوٹرس کے کینسر کا خطرہ 87 فیصد تک بڑھ جاتا ہے ۔