چین کا نیا لڑاکا جیٹ ’’اندھیری تلوار‘‘ امریکی دفاع کیلئے چیلنج
بیجنگ ..... بڑی طاقت بننے کیلئے دوسری تمام چیزو ںکے علاوہ آج کے دور میں قوت ضرب و حرب کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے اور یہی وجہ ہے کہ عالمی سطح پر مسابقت کی دوڑ میں مختلف بڑی طاقتوں کے درمیان تنائو اور رسہ کشی دیکھتے ہیں او رہر بڑی طاقت دوسرے پر اپنی بالادستی ثابت کرنے پر تلی نظر آتی ہے۔ ایسا ہی کچھ اب چین نے اپنے حریفوں کے چیلنج کے طور پر ایک انوکھا کارنامہ انجام دیدیا ہے۔ یہ کارنامہ ایک انتہائی جدید اور حساس قسم کے لڑاکا جیٹ طیارے کو بنانے کا ہے۔ جس کی اب رونمائی بھی ہوچکی ہے اور دیکھنے والوں کا کہناہے کہ امریکی دفاع کے لئے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ انتہائی خطرناک اور سفاک قسم کا یہ طیارہ ’’ڈارک سوڈ یا‘‘، ’’اندھیرے میں چلنے والی تلوار‘‘ کا نام دیا گیا ہے اور اس کے بارے میں طرح طرح کی باتیں گزشتہ عشرے میں سنی جاتی رہی ہیں تاہم اب چینی محکمہ دفاع نے اپنے اس نئے اور ہولناک حربے کو دنیا کے سامنے پیش کردیا ہے اوراسکی تصاویر بھی جاری کردی ہیں جس سے صاف نظر آتا ہے کہ یہ ایک مکمل سائز کا جنگی طیارہ ہے تاہم دوسرے جنگی اور لڑاکا جیٹ طیاروں میں یہ اس لئے بھی انوکھا ہے کہ اسے اڑانے کیلئے کسی ہواباز کی ضرورت نہیں ہوگی ۔ ماہرین دفاع کا کہناہے کہ اگر چین نے یہ انوکھا طیارہ بڑے پیمانے پر تیار کرنا شروع کردیا تو یقینی طور پر یہ صورتحال امریکی محکمہ دفاع کیلئے پریشان کن ہوگی اور مسابقت کی جنگ میں اسے واضح برتری حاصل ہوجائیگی۔ کہا جاتا ہے کہ اندھیرے میں چلنے والی تلوار کے نام سے لڑاکا جیٹ آواز سے زیادہ تیز اڑان بھر سکتا ہے۔ اس حوالے سے کچھ باتیں سامنے آچکی ہیں مگر ابھی اس پراسرار طیارے کی بہت ساری باتیں رازمیںہیں۔ مگر ماہرین اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ یہ بہت کارگر طیارہ ثابت ہوسکتا ہے۔