Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور امارات میں مکمل یکجہتی

جمعہ 8جون 2018ء کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے اخبارعکاظ کا اداریہ نذر قارئین
    سعودی عرب اورامارات نے مشترکہ رابطہ کونسل کے قیام اور اس کے پہلے اجلاس کے موقع پر 20معاہدوں پر دستخط اور 44منصوبوں کا اجرا کرکے بین ملکی بامقصد موثر شراکت کو فروغ دینے کا خواب شرمندہ تعبیر کردیا۔یہ سعودی عرب اور امارات کے درمیان اسٹراٹیجک تعلقات کو فروغ دینے ، ایک دوسرے کی خامیوں کو پورا کرنے اور مشترکہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی جہت میں بہت بڑا تاریخی قدم ہے۔ آئندہ دونوں ممالک اپنے عوام کی خوشحالی، پائدار ترقی کے فروغ اور تکمیل باہم کے حوالے سے مزید منفرد اقدامات کرینگے۔
    سعودی اماراتی رابطہ کونسل کے پہلے اجلاس کے دوران متعدد مشترکہ منصوبوں کا اعلان کیا گیا۔ ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ دونوں ملک غذائی امور میں خود کفیل بننے کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنائیں گے۔ طبی لوازمات اور دوائوں کو ذخیرہ کرنے کیلئے مشترکہ منصوبہ ترتیب دینگے۔ علاوہ ازیں امدادی اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے مشترکہ منصوبہ نافذ کرینگے۔ تیل، گیس اور پٹرو کیمیکل کے شعبوں میں مشترکہ منصوبہ روبہ عمل لائیں گے۔ زرعی سرمایہ کاری کیلئے ایک کمپنی قائم کرینگے ، تجدد پذیر توانائی کیلئے مشترکہ انویسٹمنٹ فنڈقائم کرینگے۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے منصوبوں کو سرمایہ مہیاکرنے کیلئے ایک اور فنڈکھولیں گے۔ یہ سعودی اماراتی رابطہ کونسل کے اجلاس سے جنم لینے والے بہت سارے منصوبوں میں سے چند ایک ہیں۔ یہ سب کچھ ریکارڈ وقت میں انجام دیا گیا ہے۔ دسیوں مشترکہ ترقیاتی اور غیر معمولی منصوبے دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ تعاون کی نئی تاریخ رقم کرینگے۔
    سعودی اماراتی تعلقات میں غیر معمولی تعاون اور ربط و ضبط جی سی سی ممالک میں شامل ممالک کیلئے قابل تقلید نمونے کا درجہ رکھتا ہے۔ تمام ممبران کو مشترکہ جدوجہد میں اضافے اور اقتصادی ترقیاتی عمل میں تیزی لانے کیلئے مزید معاہدے کرنے ہونگے۔ ان منصوبوں سے روزگار کے امکانات بڑھیں گے، سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا اور ٹھوس بنیادوں پر ترقی ہوگی۔
مزید پڑھیں:- - - -نظریہ سازش ماننے والے

شیئر: