Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ولیعہد محمد سلمان نے ایک برس میں سعودی عرب کو مؤثر عالمی ریاست بنا دیا

ریاض...  ولیعہد  شہزادہ محمد بن سلمان نے  نئے منصب پر  ایک برس  مکمل کرلیا۔  انہوں نے  ایک سال کے دوران سعودی عرب کو مؤثر عالمی طاقت بنا دیا۔  سعودی عرب کے  اعلیٰ عہدیداروں، سیاستدانوں ، دانشوروں ، علماء و مشائخ  اور قبائل کے سرداروں نے  اس موقع پر  شہزادہ محمد بن سلمان سے بیعت کی تجدید کرتے ہوئے واضح کیا کہ  آپ نے ملک کو بنانے سنوارنے اور  عالمی سطح پر مؤثر طاقت کے طور پر ابھارنے جو کو کارہائے نمایا ں انجام دیئے ہیں انہیں مملکت کا ہر شہری  قدر و منزلت اور تحسین کی نظروں سے دیکھ رہا ہے۔  اعدادوشمار  کی زبان میں بات کرنے والے  ماہرین  اقتصاد نے  توجہ دلائی کہ  عظیم عرب اسلامی ریاست کی حیثیت سے  عالمی سطح پر  سعودی عرب کی شناخت  مسلمہ حقیقت ہے۔  دنیا میں سب سے زیادہ  تیل پیدا کرنے  اور برآمد کرنے والے ملک کی حیثیت سے  سعودی عرب کی عالمی اقتصادی  حیثیت بھی  ہر طرح کے سوال سے بالاتر ہے۔  شہزادہ محمد بن سلمان نے ولیعہد بننے کے بعد سے  سعودی عرب کی  خارجہ  تصویر  ازسرنو ترتیب دی۔  ماضی کے مقابلے میں سعودی عرب کی آواز کو  بہت زیادہ مؤثر بنایا۔  بین الاقوامی اہم فیصلوں میں سعودی عرب کو  مؤثر شریک بنایا۔  شہزادہ محمد بن سلمان نے گزشتہ سال خارجی ممالک کے دورے کرکے  عالمی نقشہ مرتسم کرنے میں  سعودی عرب کی حیثیت کو منوایا۔ انہوں نے مختلف اہم ممالک کے دورے کئے۔  برادر اور دوست ممالک کے ساتھ  معاہدے کئے۔  مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے۔  ایسے  فریقوں کو  لگام لگائی جو  ہر موقع کے لحاظ سے  رنگ بدل لیتے ہیں۔  محمد بن سلمان  نے  سیاسی، اجتماعی اور عالمی اقتصادی  امور  کو  نئے زاویئے نظر سے پیش کیا۔  عالمی مؤثر  طاقتوں کے سربراہوں نے  ان  کیلئے اپنے پروٹوکول توڑے۔  انہوں نے اپنے آخری  دورہ مصر و امریکہ و فرانس  و اسپین  کے موقع پر  مذکورہ برادر اور دوست ممالک کے ساتھ  اسٹراٹیجک شراکت کے معاہدے کئے۔  عالمی خبررساں اداروں نے  نتائج  کو مدنظر رکھ کر  اپنی  رپورٹوں میں باور کرایا کہ سعودی عرب بدل رہا ہے اور  نئی شکل  اور  نئے آہنگ میں دنیا کے سامنے آرہا ہے۔  انہوں نے  برطانیہ کے ساتھ فوجی  معاہدے کئے۔ امریکہ  کے ساتھ  عسکری صنعت میں شراکت کے معاہدے کئے۔  زندگی کے تمام  شعبوں کو جدید خطوط پر  استوار کرنے کیلئے مشترکہ معاہدوں پر دستخط کئے۔ مملکت میں بھاری  خارجی سرمایہ لائے۔ ولیعہد کے خارجی دوروں نے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا کہ  سعودی عرب کو  اپنے امن واستحکام کیخلاف  کی جانے والی سازشوں  کی حقیقت بخوبی معلوم ہے۔ سعودی عرب ایرانی سازشو ں سے اچھی طرح واقف ہے۔  شہزادہ محمد بن سلمان نے دورہ فرانس کے موقع پر  قصر صدارت سے  اہم خطاب کیا۔  انہوں نے اس موقع پر بے حد اہم پیغام یہ دیا کہ اگر ہٹلر  کو  پہلے ہی مرحلے میں لگام  لگا دی جاتی تو ہماری دنیا  بہت سارے بحرانوں سے بچ جاتی۔  لہذا  عصر حاضر  کے  ہٹلر ایران کے ساتھ ہمیں یہ غلطی دوہرانے سے پرہیز کرنا ہوگا۔  انہوں نے پوری دنیا کو جتا دیا کہ  ایران عالمی امن اوستحکام کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے اور  اس کے حد سے زیادہ بڑھ جانے سے قبل اس کی بیخ کنی واجب ہے۔ 

شیئر: