یمن کو بارودی سرنگوں سے صاف کرنے کیلئے سعودی منصوبہ
سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار” البلاد “کا اداریہ نذر قارئین
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے یمن اور اس کے برادر عوام کے تئیں مسلسل عظیم الشان انسانی خدمات کا دائرہ پھیلاتے ہوئے 25جون 2018ءکو یمن میں بارودی سرنگیں صاف کرنے کیلئے جامع سعودی منصوبے (مسام) کا آغاز کردیا۔ اس کے پہلو بہ پہلو زندگی کے تمام شعبوں میں یمنی بھائیوں کی ہمہ جہتی امداد کی اسکیمیں زور و شور سے جاری ہیں۔ 262امدادی و انسانی منصوبوں کے تحت وسیع البنیاد تعاون کا سلسلہ مسلسل چل رہا ہے۔ انکی مجموعی لاگت ایک ارب 600ملین ڈالر سے تجاوز کرچکی ہے۔ سعودی عرب یمن میں غذائی کفالت ، حفظان صحت ، پناہ گاہوں کی تعمیر، سماجی مدد اور تعلیم وغیرہ کے منصوبے نافذ کررہا ہے۔ شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات یمن کے تمام صوبوں کے باشندوں کو مصائب کے گرداب سے نکالنے کیلئے انتہائی دیانتداری کیساتھ سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہے۔
حوثی باغیوں نے یمنی عوام کے خلاف کوئی جنگی جرم ایسا نہیں جو نہ کیا ہو۔ قتل و غارتگری سے لیکر بنیادی ڈھانچے کی تباہی ، زندگی کی ہر شکل و صورت کی بربادی اور نہتے بے قصور شہریوں کو شکار کرنے والی بارودی سرنگوں کا بچھانا چند نمونے ہیں۔ بارودی سرنگوں سے بہت سارے یمنی مستقل بنیادوں پر معذور ہوگئے ہیں۔ نہ جانے کتنے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ۔ ان میں خواتین، بچے اور بوڑھے سبھی شامل ہیں۔ مستند اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ بین الاقوامی طور پر ممنوعہ بارودی سرنگوں کے خطرات اور انکا حجم تصور سے کہیں زیادہ ہے۔ اب تک ان سے 1539افراد ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں۔سعودی عرب اس حوالے سے جو رہنما انسانی خدمات انجام دے رہا ہے انہیں یمنی عوام اور عالمی برادری قدرو منزلت کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے۔ اسی کے ساتھ سعودی عرب کی زیرقیادت عرب اتحاد یمن کی آئینی حکومت کی بحالی اور یمن کو ایران اور اسے دم چھلوں سے بچانے کیلئے عسکری مہم بھی چلائے ہوئے ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭