Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کی دھمکیاں ولایت فقیہ نظام کے تابوت میں آخری کیل

6جولائی 2018ء کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبار البلادکا اداریہ نذر قارئین

    ایران اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے خطے کے استحکام کو متزلزل کرنے اور فرقہ وارانہ سائبان ، دھمکیوں اور اشتعال انگیزیوں کے راستے ہمسایہ ممالک پر تسلط قائم کرنے کیلئے اپنے معاندانہ منصوبے کو پانی دینے والا گندا کھیل جاری رکھے ہوئے ہے۔
    جس طرح ایران نے ماضی میں دہشتگرد حوثیوں کے توسط سے بحر احمر میں عالمی جہاز رانی کو خطرات لاحق کرنے کا وتیرہ اختیار کیا تھا، اس نے آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکی دیکر مغربی ساحل پر عالمی جہاز رانی کو معطل کرنے کا انتباہ بھی جاری کردیا۔ ایران نے بہ بانگ دہل کہا کہ اگر امریکہ کے کہنے پر متعلقہ ممالک نے ایران سے پٹرول کے سودے بند کردیئے تو وہ پڑوسی ممالک کو تیل برآمد کرنے کی اجازت نہیں دیگا۔
    ایرانی ملا آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکیاں وقتاً فوقتاً دیتے رہے ہیں۔ انہیں شاید ابھی تک اس بات کا ادراک نہیں ہوا کہ محض دھمکیاں نکالنے سے انہیں کیا کچھ نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ایک طرح سے اس قسم کی دھمکیاں پیشگی خود کشی کے مترادف بن جاتی ہیں۔ اس کا بھی امکان ہے کہ یہ دھمکی ولایت فقیہ نظام کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو۔ وجہ یہ ہے کہ آبنائے ہرمز بین الاقوامی قانون کی نظر میں عالمی سمندر کا حصہ ہے۔ہر جہاز کو ایسی صورت میں اس سے گزرنے کا حق اور اختیار حاصل ہے جبکہ وہ ساحلی ممالک کی سلامتی کیلئے مضرت رساں نہ ہواور اسکے امن اور نظام کیلئے نقصان پہنچانے کا باعث نہ بن رہا ہو۔ جونہی ایران نے آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکی دی، فوراً ہی امریکی افواج کی سینٹرل کمان کے ترجمان کیپٹن بل اوربن نے منظر عام پر جوابی انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ امریکی فوج خلیج عرب میں جہازوں کی حفاظت کریگی۔امریکی افواج اور اس کے علاقائی اتحادی آبنائے ہرمز میں جہاز رانی کے حق کو یقینی بنانے اور بین الاقوامی قانون کے مطابق آزاد تجارتی لین دین کے حق کے استعمال کو موثر رکھنے کیلئے مستعد ہے۔

مزید پڑھیں:- - - -

شیئر: